متون اربعہ
متون متن“ کی جمع ہے، اس کے معنی ہیں ۔ ریڑھ کی ہڈی اور اصطلاح میں متون سے مراد وہ کتابیں ہیں جو اس فن میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔
فقہ حنفی کی اصطلاح میں وہ کتابیں جنہیں بہت اعتماد والے مصنفین نے تصنیف کیا انھیں متون معتبرہ کہا جاتا ہے ان میں البدایہ، مختصر القدوری، المختار، النقایہ، الوقایہ، الكنز اورالملتقى ہیں
جبکہ ان میں سے مزید اعتماد والی کتب متون اربعہ کہلاتی ہیں اس سے مراد وہ متن جس پر مدار فتوی ہے جن میں
- القدوری(مختصرالقدوری)علامہ ابو الحسین احمد بن محمدبن احمدالقدوری،متوفی 448ھ
- المختار (الاختيار لتعليل المختار )مجد الدین عبد اللہ بن محمود بن مودود الموصلی متوفی 683ھ
- الكنز(كنز الدقائق)، ابو البركات حافظ الدين عبد الله بن حمد بن محمود النسفی، صاحب التفسير المشهور "مدارك التنزيل"
- الوقایہ تاج الشریعہ محمود بن صدر الشریعہ احمد بن عبید اللہ المحبوبی البخاری [1]
متاخرین نے متون اربعہ میں قدوری کی جگہ مجمع البحرین کو شامل کیا متاخرین کے مطابق متون اربعہ یہ ہیں
- الوقایہ
- الكنز
- المختار
- مجمع البحرین مظفر الدین احمد بن علی الساعاتی البعلکی بغدادی صاحب فتاوی ظہیریہ[2]
بعض مصنفین کے متون کو معتبر و مستند مانا جاتا ہے ان میں