مختصر القدوری
مختصر قدوری یہ فقہ حنفی کی بڑی معتبر کتاب ہے
مصنف
ترمیمابوالحسین امام احمد بن محمدبغدادی قدوری ولادت 362ھوفات 448ھ۔ فقہ حنفیہ میں متفق علیہ متن کی حیثیت رکھتی ہے۔ اسے متون اربعہ میں شمار کیا جاتا ہے
مختصر القدوری کا درجہ
ترمیمیہ تقریباً ایک ہزار سال قدیم ترین متن ہے جس میں 61 کتب 62 ابواب ہیں اور بیسیوں کتابوں سے تقریباً 12 ہزار مسائل کا انتخاب ہے اور عہد تصنیف سے لے کر آج تک پڑ ھا جا رہا ہے کہ طاش کبری زادہ نے لکھا ہے کہ علما نے اس کتاب سے برکت حاصل کی ہے، مصائب اور طاعون میں اس کو آزمایا ہے۔ یہ درس نظامی کے نصاب کا حصہ ہے
شروح و حواشی مختصر القدوری
ترمیم- خلاصة الدلائل فی تنقیح المسائل۔ از امام حسام الدین علی بن احمد مکی متوفی 598ھ
- المجتبی۔ از نجم الدین مختار بن محمود بن محمد زاہدی معتزلی الاعتقاد حنفی فروعی متوفی656 ھ
- السراج الوھاج الموضح لکل طالب محتاج۔ شیخ ابو بکر علی حلاوی متوفی 800ھ (تین جلدوں میں)
- الجوھرة النیرہ۔ از شیخ ابو بکر علی حلاوی متوفی 800ھ (دو جلدوں میں)
- شرح قدوری۔ از محمد شاہ بن الحاج حسن رومی متوفی 939ھ
- تصحیح القدوری۔ از علامہ زین الدین بن قاسم بن قطلوبغا متوفی979ھ
- شرح قدوری۔ از امام احمد بن محمد معروف بابن نصر الاقطع متوفی 474ھ۔ (دو جلدوں میں)
- النوری شرح القدوری۔ از محمد بن ابراہیم رازی متوفی615ھ
- شرح القدوری۔ از شہاب الدین احمد سمرقندی
- تنقیح الضروری حاشیۃ قدوری۔ از مولانا نظام الدین کیرانوی
- حاشیہ قدوری۔ از شیخ الادب مولانا اعزاز علی متوفی 1375ھ[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ نصابی کتاب۔ اسلامیات اختیاری ⟨بی۔ اے یونٹ 18-1 کوڈ نمبر 437⟩ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد