محدث فاخر زائر الہ آبادی
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
محمد فاخر زائر کاتخلص محدث ہندی، والد کا نام شیخ محمد یحییٰ المعروف بہ شیخ خوب اللہ الہ آبادی ہے، 1120ھ (1708ء)میں الہ آباد میں پیداہوئے۔ آپ کے نانا شیخ محمد افضل الہ آبادی ہیں، آپ کا نسب حضرت عباس تک پہنچتا ہے۔ علوم مروجہ اورکتب متدولہ سے فارغ ہوکر نہ صرف یہ کہ مسند تدریس کو رونق بخشی بلکہ صدر مدرسی کے عہدہ جلیلہ پرفائز ہوئے۔ 1149ھ کو حجاز تشریف لے گئے اور وہاں مدینہ طیبہ میں مشہور محدث علامہ محمد حیات سندھی المتوفی 1163ھ سے علم حدیث حاصل کیا۔
تصوف
ترمیمتصوف میں آپ سلسلہ قادریہ میں بیعت تھے و خلافت حاصل تھی۔ آپ کے مشہور خلفاء میں شاہ بدر الدین چشتی قادری بمعروف اوحد شاہ شامل ہیں۔ آپ کا سلسہ قادریہ کا تعلیمی و روحانی شجرہ مندرجہ ذیل ہے۔
- سید احمد جیلانی
- شیخ بہاؤ الدین
- سید ابراہیم ایرجی
- محمد نظام الدین بھکاری
- قاضی ضیاء الدین (معروف بہ جیا)
- سید شاہ جمال اولیاء
- محمد افضل الٰہ آبادی
- شیخ محمد یحییٰ المعروف بہ شاہ خوب اللہ الہ آبادی
- حاجی شاہ محمد فاخر زائر تخلص محدث ہندی الہ آبادی
تصنیفات
ترمیممتعدد تصانیف مولانا زائر کی یادگار ہیں، فہرست درج ذیل ہے۔ 1) قرۃ العین فی اثبات رفع الیدین۔(2)نظم سفر السعاوۃ۔ (3)رسالہ نجاتیہ (4)مثنودی درتعریف علم حدیث۔(5)دیوان یعنی فارسی مجموعہ کلام۔
اولاد
ترمیممولانا زائر کے دولڑکے تھے، ایک شاہ قطب الدین جن کا 1187ھ کو مکمہ معظمہ میں انتقال ہوا، دوسرے شاہ محمد اجمل جو الہ آباد میں سکونت پزیر تھے، یہاں ان کا’’دائرہ‘‘ بہت مشہور تھا۔ 1236ھ میں وفات پائی۔
مزید دیکھیے
ترمیم- "سید محمد فاخر الہ آبادی
حوالہ جات
ترمیم- تذکرۃ العابدین از نذیر احمد دیوبندی صفحہ 184
نوٹ
ترمیم- نوٹ: "سید محمد فاخر الہ آبادی بیسویں صدی کے ہیں اور محدث فاخر ذائر الہ آبادی اٹھارویں صدی کے علما میں سے ہیں، دونوں الگ الگ دور کی شخصیت ہیں