محمد تقی خوئی
محمد تقی خوئی (25 جولائی 1958ء - 20 جولائی 1994ء) ایک ایرانی شیعہ فقیہ تھے۔ [1] [2] وہ نجف میں پیدا ہوئے اور اپنے والد ابو قاسم بن علی اکبر موسوی خوئی کے ہاں پروان چڑھے اور پھر انہوں نے نجف کے مدرسہ میں تعلیم حاصل کی۔ [3]
الشهيد السيّد | |
---|---|
محمد تقی خوئی | |
(عربی میں: محمد تقي الخوئي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 جولائی 1958ء نجف |
وفات | 20 جولائی 1994ء (36 سال) نجف |
وجہ وفات | ٹریفک حادثہ |
مدفن | امام علی مسجد |
شہریت | عرب اتحاد جمہوریہ عراق |
اولاد | جواد الخوئي و علي الخوئي |
والد | سید ابو القاسم خوئی |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
پیشہ | فقیہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممحمد تقی بن ابی قاسم بن علی اکبر موسوی خوئی 9 محرم 1378ھ/25 جولائی 1958ء کو نجف میں پیدا ہوئے اور وہیں ان کی پرورش اپنے والد عظیم مرجع نے کی۔ اس نے اپنی سائنسی تعلیم میں ترقی کی اور علماء کی ایک بڑی جماعت سے علم حاصل کیا ، پھر اپنے والد کے زیر سایہ اعلیٰ سطح کے تحقیقی مقالوں میں شرکت کی اور اس کی رپورٹس جناب عبدل صاحب الحکیم نے لکھی ہیں۔ اسے ان کے والد علی السیستانی اور دیگر کی طرف سے تعلیمی اختیار دیا گیا تھا۔اور انہوں نے اپنے والد کے اختیارات کا انتظام کیا اور امام خوئی چیریٹیبل فاؤنڈیشن کا جنرل سیکرٹریٹ سنبھالا ۔ انہوں نے 1991ء میں شعبان کی بغاوت میں نمایاں قائدانہ کردار ادا کیا۔[4]
وفات
ترمیم12 صفر 1415ھ / 20 جولائی 1994ء بروز جمعہ نجف میں ایک کار حادثے میں ان کا انتقال ہوا اور انہیں صحن مقدس میں اپنے والد کے ساتھ دفن کیا گیا۔ .
تصانیف
ترمیمله من مؤلفات مطبوعة:
- الشروط والالتزامات التبعية في العقود: ثلاثة أجزاء في مجلدين بيروت، 1993.
- كتاب النكاح
- المساقاة
- المضاربة
- قبس من تفسير القرآن
وله عدة كتب مخطوطة لم تطبع بعد.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "الشهيد السيد محمد تقي"۔ alkhoei.org۔ 14 أغسطس 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 سبتمبر 2018
- ↑ "السيد محمد تقي الخوئي عليه الرحمة ( 1378هـ – 1415هـ )"۔ موقع الإمام الهادي۔ 26 فبراير 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 سبتمبر 2018
- ↑ كاظم عبود الفتلاوي (2006). مشاهير المدفونين في الصحن العلوي الشريف (ط. الأولى). منشورات الإجتهاد. ص. 257-258. ISBN:9649503757.
- ↑ كاظم عبود الفتلاوي (2006). مشاهير المدفونين في الصحن العلوي الشريف (ط. الأولى). منشورات الإجتهاد. ص. 257-258. ISBN:9649503757.