محمد رضوان ندوی ہندوستان کے ایک مشہور عالم دین تھے۔ علمی حلقوں میں ان کی شناخت دار العلوم ندوۃ العلماء کے موقر استاد اور جامعۃ المؤمنات الاسلامیۃ لکھنؤ کے بانی و ناظم اول کی حیثیت سے ہے۔

ولادت اور تعلیم و تربیت ترمیم

محمد رضوان ندوی لکھنؤ کے ایک کاروباری صدیقی خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ والد کا نام محمد عثمان صدیقی تھا، جو کاروباری اور دینی حلقوں میں یکساں احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے۔ محمد رضوان ندوی کی ولادت 14 ستمبر 1954ء میں ہوئی تھی۔ دادا کی توجہ سے ان کو دینی تعلیم کے حصول میں لگایا گیا۔ برصغیر میں فن تجوید و قرأت کے عظیم مرکز مدرسہ عالیہ فرقانیہ سے حفظ قرآن مکمل کرنے کے بعد وہ 1968ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے عربی درجات میں داخل کیے گئے۔ ذہانت و فطانت کے آثار ابتدا ہی سے نمایاں تھے۔ اس لیے ان کے اساتذہ نے ان کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی۔ 1976ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے سند فراغ حاصل کی۔ 1977ء میں مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں داخلہ لیا۔ وہاں انھوں نے کلیۃ القرآن میں داخلہ لیا اور 1981ء میں گریجویشن کی تعلیم مکمل کرکے اپنے وطن واپس آگئے۔ اس درمیان انھیں بیرون ممالک میں اچھی ملازمتوں کے مواقع بھی حاصل ہوئے۔ لیکن انھوں نے اپنے مرشد و مربی مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی مرضی پر عمل کرتے ہوئے ہر موقع کو چھوڑ دیا اور دینی و تعلیمی خدمات انجام دینے کے لیے یکسوئی کے ساتھ اپنے وطن میں قیام کا فیصلہ کیا۔