مولانا محمد شریف کوٹلوی آپ فقیہ ِاعظم خلیفۂ اعلیٰ حضرت کے نام سے مشہور ہیں۔

محمد شریف کوٹلوی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1861ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوٹلی لوہاراں   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 جنوری 1951ء (89–90 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوٹلی لوہاراں   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (1861–14 اگست 1947)
پاکستان (اگست 1947–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فقہی مسلک حنفی
مکتب فکر سنی
والد مولانا عبد الرحمن
عملی زندگی
استاذ احمد رضا خان ،  حافظ محمد عبد الکریم   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک تحریک پاکستان ،  بریلوی مکتب فکر   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام ونسب

ترمیم

نام محمد شریف۔ کنیت: ابویوسف۔ لقب:"فقیہِ اعظم" اعلیٰ حضرت امامِ احمد رضا نے دیا۔ والدگرامی مولانا عبد الرحمن نقشبندی،جو ایک متبحر عالمِ دین تھے۔ ان کے علم و فضل کاشہرہ پورے ہندوستان میں تھا۔ ان کی والدہ محترمہ بھی ایک عابدہ زاہدہ خاتون تھیں۔

ولادت

ترمیم

ان کی ولادت 1861ء کو" کوٹلی لوہاراں غربی"ضلع (سیالکوٹ، پنجاب، پاکستان) میں مولانا عبد الرحمن کے گھر پیداہوئے۔

حصول علم

ترمیم

فقیہ اعظم نے ابتدائی تعلیم سے لے کر منتہی درجوں تک کی تعلیم اپنے والدِگرامی سے حاصل کی،اسی طرح علمِ مناظرہ کی باریکیاں بھی اپنے والدِ گرامی سے بچپن میں ہی سیکھ لیں تھیں۔ والد صاحب کے انتقال کے بعد مزید علم کی تحصیل کے لیے لاہورمیں "دار العلوم انجمن نعمانیہ"میں داخلہ لیا۔ فقیہِ اعظم زمانۂ طالب علمی سے ہی باجماعت نماز اور تہجد کے پابند تھے،اور یہ سلسلہ آخری دن تک جاری رہا۔ آپ اپنے اسبا ق کے علاوہ دیگر کتب کامطالعہ کثرت سے کرتے تھے۔ ہروقت مطالعہ اور تحریر میں مصروف رہتے تھے۔ ایک روایت کے مطابق فقیہِ اعظم کو پچاس ہزار مستند احادیث یادتھیں۔ اس لحاظ سے آپ "فقیہِ اعظم "کے ساتھ "محدثِ اعظم"بھی تھے۔ ایک رسالہ"الفقیہ"جاری کیا۔

بیعت و خلافت

ترمیم

آپ خواجہ حافظ عبد الکریم نقشبندی کے ہاتھ پر بیعت ہوئے اور خلافت سے مشرف ہوئے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی سے بھی چھ سلسلوں میں اجازت و خلافت حاصل تھی۔[1]

تحریک پاکستان

ترمیم

تحریک پاکستان میں فقیہ اعظم علامہ ابو یوسف محمد شریف محدث کوٹلوی کا کردار روز روشن کی طرح واضح ہے۔ آپ نے تحریک آزادی اور تحریک پاکستان کے حق میں جگہ جگہ پر جوش تقریریں کر کے مسلمانانِ ہند کو پاکستان اور مسلم لیگ کے حق میں بیدار اور منظم کیا۔

تصنیفات

ترمیم

، آپ نے تصنیف و تالیف کی طرف بھی توجہ فرمائی،چند تصانیف یہ ہیں:۔

  • تائید الامام:(حافظ ابو بکر ابن ابی شیبہ کی تالیف الردعلیٰ ابی حنیفہ کا محققانہ رد)
  • نماز حنفی مدلل
  • کتاب التراویح
  • صداقت الاحناف
  • ضرورت فقہ
  • کشف الغطاء
  • فقہ الفقیہ

وفات

ترمیم

آپ کی وفات90 سال کی عمر میں بروز پیر 7 ربیع الثانی، 1370ھ،مطابق 15 جنوری، 1951ء کو ہوا۔ آپ کا مزار پرانوار "کوٹلی لوہاراں غربی"ضلع سیالکوٹ پنجاب پاکستان میں ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تذکرہ خلفائے اعلیٰ حضرت، صفحہ 262محمد صادق قصوری مجید اللہ قادری، ادارہ تحقیقات احمد رضا کراچی
  2. تذکرہ اکابرِاہلسنت ،صفحہ 484،محمد عبد الحکیم شرف قادری ،نوری کتب خانہ لاہور