محمد پناہ ٹوٹانی 11 منٹ تک آگ میں رہ کر زندہ و سلامت آنے والا شخص۔

نام و نسب

ترمیم

محمد پناہ ٹوٹانی کے والد کانام محمد ملوک ٹوٹانی ہے جو ضلع لاڑکانہ (موجودہ ضلع قمبر شہداد کوٹ) سندھ کے قریب تحصیل وارہ کا رہائشی ہے۔ ٹوٹانی چانڈیہ قبیلہ کی ایک شاخ ہے۔

آگ گلزار ہونا

ترمیم

محمد پناہ کے آگ میں داخل ہونے کا فروری 1998ء میں معاملہ پیش آیا محمد پناہ جو ٹریکٹر چلاتا تھا وہ بالکل ان پڑھ ہے اس کی ایک ہارون گایمچو نامی شخص سے بحث ہوئی کہ سچا یا جھوٹا کون ہے بحث جب زیادہ طول پکڑ گئی تو طے یہ ہوا آگ جلا کر اس میں داخل ہو کر سچائی کا امتحان لیا جائے کہ کون سچا یا جھوٹا ہے دونوں جب آگ میں داخل ہوئے تو ہاتھ پکڑے ہوئے تھے جب محمد پناہ نے ہارون کا ہاتھ چھوڑا تو وہ بری طرح جھلس گیا اور چیختا ہوا باہر کی طرف بھاگا اس کے ساتھی ہسپتال لے گئے محمد پناہ آگ سے سلامت باہر آیا لوگوں نے کہا کہ محمد پناہ نے دھوکا کیا ہے تو محمد پناہ دوسری مرتبہ اکیلا داخل ہو ا اور 11 منٹ تک آگ میں رہ کر بخیر و عافیت باہر آگیا کتاب شخصیات اسلام میں ان 6 گواہوں کے حلفیہ بیان موجود ہیں جو وہاں پر موجود تھے۔[1] [2]

بیرونی روابط

ترمیم

وڈیو یوٹیوب پر

  • نوائے وقت راولپنڈی 14 فروری 1998ء
  • روزنامہ جرأت لاہور 22 فروری 1998ء
  • عوامی منڈیٹ 6 جون 1998ء

حوالہ جات

ترمیم
  1. شخصیات اسلام ،صلاح الدین سعید ی، صفحہ 242 تا 246،ادارہ نوید سحر لاہور
  2. "حضرت سائیں کے مُرید کا وہابی کو آگ پر مباحلہ کا چیلنج (محمد پناہ ٹوٹانی)"۔ 13 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2017