مراٹھی اخبارات کی فہرست
مراٹھی زبان کے ادب و ثقافت کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ پہلا مراٹھی اخبار درپن 6 جنوری 1832ء کو بال شاشتری جمبے کر نے شروع کیا تھا۔ یہ اخبار پندرہ روزہ تھا اور دو زبانوں انگریزی اور مراٹھی میں شائع ہوا کرتا تھا۔ تاہم اس کی اشاعت کا سلسلہ سنہ 1840ء تک ہی جاری رہا۔[1][2] سنہ 1881ء میں بال گنگادھر تلک نے روزنامہ کیسری کا آغاز کیا جو تقسیم ہند سے قبل انتہائی مشہور اور کثیر الاشاعت اخبار تھا اور اس کے قارئین کی تعداد بہت زیادہ تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اپنی اشاعت کے بعد محض دو سال میں اس کی تعداد اشاعت 3500 کے قریب پہنچ گئی تھی جو بڑھ کر سنہ 1908ء تک بائیس ہزار تک جا پہنچی۔[3] نیز ناراین میگھاجی لوکھنڈے کا مراٹھی روزنامہ دین بندھو جو مزدور طبقے کے سماجی امور پر توجہ دیتا تھا، ممبئی پریزیڈنسی کا دوسرا کثیر الاشاعت اخبار تھا جس کے ایک ہفتے میں 1650 نسخے شائع ہوتے تھے۔[2]
ذیل میں مراٹھی زبان کے جملہ اخبارات کی فہرست درج ہے۔
فہرست
ترمیم- بلٹز
- دینک ایکیا
- دینک ہندوستھان
- دیشونتی
- دیش دوت
- دیویا مراٹھی
- ایک مت
- اندوپرکاش
- پردھان
- کیسری
- لوک مت
- لوک ستا
- مہانگر
- مہاراشٹر ٹائمز
- نوا کاڑ
- نوا راشٹر
- نو شکتی
- نو پربھا
- پرہار
- پڈھاری
- پنیا نگری
- سامنا
- سکاڑ
- ترون بھارت
- ہفتہ واری نیلا نشان
- گوا ٹائمز
- مراٹھواڑہ نیتا
- ممبئی چوپھیر
- ممبئی سندھیا
- کونکن درشن
- کونکن وارتا
- گومانتک
- گوا دوت
- رتناگری ٹائمز
- سنچار
حوالہ جات
ترمیم- ↑ J V Vilanilam (2005)۔ Mass Communication In India: A Sociological Perspective۔ Sage۔ صفحہ: 57۔ ISBN 978-0-7619-3372-4۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2015ء
- ^ ا ب Prashant Kidambi (2007)۔ The Making of an Indian Metropolis: Colonial Governance and Public Culture in Bombay, 1890–1920۔ Ashgate Publishing۔ صفحہ: 165, 172۔ ISBN 978-0-7546-5612-8۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2015ء
- ↑ Veena Naregal (2001)۔ Language Politics, Elites, and the Public Sphere۔ Orient Blackswan۔ صفحہ: 210۔ ISBN 9788178240145۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2015ء