معاہدہ عمرانی (انگریزی: The Social Contract، فرانسیسی: Du contrat social ou Principes du droit politique) ایک فرانسیسی فلسفی ژاں ژاک روسو کی سیاسی حکومت میں انسانی حقوق سے متعلق کتاب ہے۔ اس کتاب میں اس نے نظریہ معاہدہِ عمرانی پر بحث کی، اس کتاب کا شمار ان کتب میں ہوتا ہے جنھوں نے انسانی معاشرے کو بدل دیا۔

معاہدہ عمرانی
Title page of the first octavo edition
مصنفژاں ژاک روسو
اصل عنوانDu contrat social ou Principes du droit politique
ملکفرانس
زبانفرانسیسی
موضوعانسانی حقوق
صنفسیاسیات
تاریخ اشاعت
1762

معاہدہ عمرانی کی علمی حیثیت

ترمیم

معاہدہ عمرانی کا پہلا جملہ ہزاروں بار دہرایا جاتا ہے:

انسان آزاد پیدا ہوا لیکن وہ زنجیروں میں جکڑا نظر آتا ہے۔

۔ اسی کتاب میں روسو کہتا ہے کہ "انسان کو آزاد ہونے پر مجبور کیا سکتا ہے"۔ اس کتاب کو اکثر ماہرین نے کبھی سیاسی فلسفہ نہیں مانا۔[1] مگر اس کے اثرات کو ہر ایک نے قبول کیا ہے اور اس حوالے سے کوئی دو رائے نہیں ہیں۔ بہت جلد ہی اس کتاب میں پیش کردہ خیالات سیاسی نظریے میں جانے پہچانے اصول بن گئے۔

اقتباس

ترمیم
مسئلہ یہ ہے کہ اجتماع کی کوئی ایسی شکل پیدا کی جائے جس میں تمام قوت اجتماعی کے ذریعے ہر شہری کی جان ومال کی حفاظت ہو سکے اور جس کی بنا پر گو ہر شخص کل میں شریک ہو، تاہم وہ خود صرف اپنی تابعداری کر سکے اور اس کی وہی آزادی برقرار رہے جو اسے پہلے حاصل تھی۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. مارٹن سیمورسمتھ، سو عظیم کتابیں، تخلیقات بک، لاہور۔ صفحہ335
  2. ژاں ژاک روسو، معاہد عمرانی اردو ترجمہ