معجم اوسط اما م طبرانی نے معجم کے نام سے تین کتابیں لکھیں (معجم کبیر، معجم اوسطمعجم صغیر) یہ ان کی مشہور و معروف تصانیف ہیں جو علم حدیث کی بلند پایہ کتابیں سمجھی جاتی ہیں، محدثین کی اصطلاح میں معجم ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں شیوخ کی ترتیب پر حدیثیں درج کی گئی ہوں۔ اس کتاب کو بھی امام طبرانی نے اپنے شیوخ و اساتذہ کی روایات کو ان کے ناموں کے ساتھ حروف معجم پر مرتب کیا ہے جن کی تعداد دو ہزار کے قریب ہے اس کی تر تیب و تالیف میں امام صاحب نے بڑی کاوش اور محنت کی آپ کو یہ کتاب بہت عزیز تھی اس کتاب سے امام صاحب کی حدیث میں فضیلت و کمال اور حدیث سے کثرت واقفیت کا پتہ چلتا ہے یہ کتاب تیس ہزار مرویات اور 6ضخیم جلدوں میں ہے اس میں ایسی مرویات کا اہتمام کیا گیا جو غرائب و افراد ہیں۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ذہبی تذکرۃ الحفاظ۔ شاہ عبد اللہ العزیز محدث دہلوی بستان المحدثین
  2. الرسالہ المستطرفہ، مؤلف: ابو عبد اللہ جعفر الكتانی، ناشر: دار البشائر الإسلامیہ