المعجم الکبیر اہل سنت کے مشہور اور مستند عالم ابو القاسم امام طبرانی کا مرتب کیا ہوا احادیث کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب 25 جلدوں میں 7800 صفحات پر مشتمل ہے۔

حافظ ابو القاسم سلیمان بن احمد بن ایوب الطبرانی (360ھ) نے معجم کے نام سے تین کتابیں لکھیں (معجم کبیر، معجم اوسط اور معجم صغیر) یہ ان کی مشہور و معروف تصانیف ہیں جو علم حدیث کی بلند پایہ کتابیں سمجھی جاتی ہیں، محدثین کی اصطلاح میں معجم ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں شیوخ کی ترتیب پر حدیثیں درج کی گئی ہوں۔اس کتاب میں امام طبرانی نے اپنے شیوخ کی روایات کو جمع کیا اور ان کے ناموں کو حروف معجم پر مرتب کیا۔

اس میں صحابہ کرام کی ترتیب پر ان کی مرویات شامل کی گئی ہیں۔ اور اس میں مشہور صحابی ابو ہریرہ (م57ھ) جن کی مرویات کی تعداد 5364 ہے اس میں شامل نہیں ہیں کیونکہ وہ مصنف نے علاحدہ کتاب لکھی ہے، یہ کتاب 12جلدوں میں ہے اور اس میں 60 ہزار احادیث جمع کی ہیں۔[1] اس کتاب کو اکبر معاجم الدنیا کہا جاتا ہے یعنی دنیا کی سب سے بڑی معجم کا خطاب ملا ہے محدثین کے ہاں جب مطلق لفظ معجم بولا جاتا ہے تو یہ معجم مراد لی جاتی ہے اگر کوئی اور معجم مراد ہو تو ساتھ نام کی قید لگائی جاتی ہے۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. ذہبی تذکرۃ الحفاظ۔ شاہ عبد اللہ العزیز محدث دہلوی بستان المحدثین
  2. الرسالہ المستطرفہ، مؤلف: ابو عبد اللہ جعفر الكتانی، ناشر: دار البشائر الإسلامیہ