طبرانی
امام طبرانی (عربی زبان: ابوالقاسم سلیمان ابن احمد ابن الطبرانی المعروف طبرانی ) (پیدائش: دسمبر 873ء– وفات: 23 ستمبر 971ء) محدث، فقیہ اور عالم تھے۔ امام طبرانی کو تیسری/ چوتھی صدی ہجری میں سرفہرست علمائے اسلام میں شمار کیے جاتے تھے۔ امام طبرانی کی وجہ شہرت معجم الکبیر طبرانی، معجم الاوسط طبرانی اور معجم الصغير طبرانی ہیں۔
طبرانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 دسمبر 873[1] عکہ |
وفات | 23 ستمبر 971 (98 سال)[1] اصفہان[2] |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
استاذ | ابو عوانہ، ابویعلیٰ الموصلی |
تلمیذ خاص | ابو نعیم اصفہانی، حافظ ابو بكر البزار |
پیشہ | محدث، مفسر قرآن، فقیہ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | فقہ، علم حدیث، تفسیر قرآن |
کارہائے نمایاں | معجم الکبیر طبرانی، معجم الاوسط طبرانی، معجم الصغير طبرانی |
درستی - ترمیم ![]() |
تلامذہ ترميم
آپ امام طحاوی کے نامور شاگرد تھے۔ آپ نے طلبِ علم میں حجاز، عراق (کوفہ، بصرہ، بغداد) یمن، شام، مصر اور اصفہان کے سفر کیے۔
کتب ترميم
کتب حدیث میں ان کی تین کتابیں المعجم الکبیر، معجم الاوسط اور المعجم الصغیر مشہور ہیں۔ المعجم الکبیر احادیث کا مجموعہ ہے۔ یہ کتاب 25 جلدوں میں 7800 صفحات پر مشتمل ہے۔ یہ طبرانی کے نام سے مشہور ہیں۔ ابوالعباس احمد بن منصور کہتے ہیں میں نے طبرانی سے تین لاکھ حدیثیں سنی ہیں۔
وفات ترميم
امام طبرانی کی وفات بروز ہفتہ 28 ذوالقعدہ 360ھ/ 23 ستمبر 971ء کو اصفہان میں ہوئی۔[3] اُس وقت عمر 100 سال 9 ماہ قمری اور بلحاظِ شمسی 97 سال 9 ماہ تھی۔ حافظ ابونعیم اصفہانینے نمازِ جنازہ پڑھائی۔
حوالہ جات ترميم
- ^ ا ب ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/162205 — بنام: Sulaymān ibn Aḥmad Ṭabarānī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Табарани Сулейман
- ↑ ابن کثیر الدمشقی: البدایہ والنہایہ، جلد 11، صفحہ 478، تحت واقعات 478ھ۔ مطبوعہ لاہور۔