ابو طالب مفضل بن سلمہ بن عاصم (... - تقریبا 290ھ = ... - تقریبا 903ء ) [1] کوفہ کے مصنف ، ادیب ، شاعر اور ماہر لسانیات تھے ۔ [2][3]

مفضل بن سلمہ
معلومات شخصیت
پیدائش کوفہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 903ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
صنف شعر عربی تقليدی
ادبی تحریک الشعر في العصر العباسي الأوَّل
پیشہ شاعر ،  ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

مفضل بن سلمہ بن عاصم کا تعلق کوفہ سے تھا، اور ان کی تاریخ ولادت بالکل واضح نہیں ہے، لیکن یہ کہا جاتا ہے کہ وہ تیسرے صدی ہجری کے آغاز میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی زبان کی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی، جو بصری مکتبہ فکر کے پیروکار تھے۔ بعد ازاں، وہ کوفہ کے مشہور لغوی اساتذہ سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے کوفی مکتبہ فکر کی طرف مائل ہوگئے۔مفضل بن سلمہ نے ثعلب، ابن السكیت اور ابن اعرابی سے علم حاصل کیا۔ وہ شاعری بھی کرتے تھے، اگرچہ ان کا اصل شہرت کا سبب ان کے لغوی علوم تھے۔ ان کے اشعار کو عام طور پر معمولی اور سادہ سمجھا جاتا تھا۔ تاریخ کی کتابوں میں ان کے شاگردوں میں صرف ابو بکر اصولی کا ذکر ملتا ہے۔ مفضل کا ابن رومی سے تعلق تھا اور دونوں کے درمیان ایک جھگڑا بھی ہوا جس میں ابن الرومی غالب رہے۔ ان کی روابط فتح بن خاقان، اسماعیل بن بلبل اور ابن منجم سے بھی مضبوط تھے۔ مفضل کی وفات کی تاریخ میں مختلف روایات پائی جاتی ہیں ۔[4][5][6]

وفات

ترمیم

مفضل بن سلمہ کا انتقال 250ھ میں ہونے کا ذکر کیا جاتا ہے، لیکن ادبی مورخین اس تاریخ کو کم درست مانتے ہیں ۔ کچھ روایات کے مطابق ان کا انتقال قریباً 290ھ میں ہوا، اور یہ وہ تاریخ ہے جسے زیادہ تر مورخین ترجیح دیتے ہیں ۔ دیگر روایات میں ان کی وفات 300ھ کے قریب بھی ذکر کی جاتی ہے۔

تصانیف

ترمیم

مندرجہ ذیل کام ان سے منسوب ہیں۔:[5][7][8]

  • «الفاخر» (مطبوع، في الأمثال العربية).
  • «كتاب الملاهي وأسمائها» (مطبوع، في الآلات الموسيقية).
  • «البارع في اللغة» (مخطوط).
  • «ما تلحن فيه العامَّة» (مخطوط).
  • «ضياء القلوب في معاني القرآن».
  • «كتاب الاشتقاق».
  • «كتاب خلق الإنسان».
  • «كتاب الزرع والنبات والنخل وأنواع الشجر».
  • «كتاب الرد على الخليل وإصلاح ما في كتاب العين من الغلط والمحال».
  • «المدخل إلى علم النحو».
  • «المقصور والممدود».
  • «ما يحتاج إليه الكاتب» (يُعنوَن كذلك «آلة الكاتب»).
  • «الأنواء والبوارح».
  • «كتاب الخط والقلم».
  • «كتاب الطيف».
  • «كتاب المطيب» (يُعنوَن كذلك «كتاب الطِيب»).
  • «كتاب جلاء الشبهة» (يُعنوَن كذلك «كتاب جلاء الشُبَه»).
  • «كتاب جماهير القبائل».
  • «كتاب التاريخ في علم اللغة».

حوالہ جات

ترمیم
  1. خير الدين الزركلي (2002)۔ الأعلام (15 ایڈیشن)۔ دار العلم للملايين۔ ج مج7۔ ص 279
  2. لوا خطا ماڈیول:Cite_Q میں 684 سطر پر: attempt to call upvalue 'getPropOfProp' (a nil value)۔
  3. خير الدين الزركلي (2002)۔ الأعلام (15 ایڈیشن)۔ بيروت: دار العلم للملايين۔ ج مج7۔ ص 279
  4. عمر فروخ، تاريخ الأدب العربي: الأعصر العباسيَّة. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الرابعة - 1981، ص. 372
  5. ^ ا ب نبيل أبو عمشة. "المفضل بن سلمة". الموسوعة العربية (العربية میں). Archived from the original on 25 أبريل 2020. Retrieved 26 ديسمبر 2016. {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاريخ الوصول= and |تاريخ أرشيف= (help)اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)
  6. خير الدين الزركلي. الأعلام. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الخامسة - 2002. الجزء السابع، ص. 279
  7. عمر فروخ، ص. 372-373
  8. خير الدين الزركلي، ج. 7، ص. 279