مفضل بن سلمہ
ابو طالب مفضل بن سلمہ بن عاصم (... - تقریبا 290ھ = ... - تقریبا 903ء ) [1] کوفہ کے مصنف ، ادیب ، شاعر اور ماہر لسانیات تھے ۔ [2][3]
مفضل بن سلمہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | کوفہ |
تاریخ وفات | سنہ 903ء |
عملی زندگی | |
صنف | شعر عربی تقليدی |
ادبی تحریک | الشعر في العصر العباسي الأوَّل |
پیشہ | شاعر ، ماہرِ لسانیات |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممفضل بن سلمہ بن عاصم کا تعلق کوفہ سے تھا، اور ان کی تاریخ ولادت بالکل واضح نہیں ہے، لیکن یہ کہا جاتا ہے کہ وہ تیسرے صدی ہجری کے آغاز میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی زبان کی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی، جو بصری مکتبہ فکر کے پیروکار تھے۔ بعد ازاں، وہ کوفہ کے مشہور لغوی اساتذہ سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے کوفی مکتبہ فکر کی طرف مائل ہوگئے۔مفضل بن سلمہ نے ثعلب، ابن السكیت اور ابن اعرابی سے علم حاصل کیا۔ وہ شاعری بھی کرتے تھے، اگرچہ ان کا اصل شہرت کا سبب ان کے لغوی علوم تھے۔ ان کے اشعار کو عام طور پر معمولی اور سادہ سمجھا جاتا تھا۔ تاریخ کی کتابوں میں ان کے شاگردوں میں صرف ابو بکر اصولی کا ذکر ملتا ہے۔ مفضل کا ابن رومی سے تعلق تھا اور دونوں کے درمیان ایک جھگڑا بھی ہوا جس میں ابن الرومی غالب رہے۔ ان کی روابط فتح بن خاقان، اسماعیل بن بلبل اور ابن منجم سے بھی مضبوط تھے۔ مفضل کی وفات کی تاریخ میں مختلف روایات پائی جاتی ہیں ۔[4][5][6]
وفات
ترمیممفضل بن سلمہ کا انتقال 250ھ میں ہونے کا ذکر کیا جاتا ہے، لیکن ادبی مورخین اس تاریخ کو کم درست مانتے ہیں ۔ کچھ روایات کے مطابق ان کا انتقال قریباً 290ھ میں ہوا، اور یہ وہ تاریخ ہے جسے زیادہ تر مورخین ترجیح دیتے ہیں ۔ دیگر روایات میں ان کی وفات 300ھ کے قریب بھی ذکر کی جاتی ہے۔
تصانیف
ترمیممندرجہ ذیل کام ان سے منسوب ہیں۔:[5][7][8]
|
|
≠
حوالہ جات
ترمیم- ↑ خير الدين الزركلي (2002)۔ الأعلام۔ مج7 (15 ایڈیشن)۔ دار العلم للملايين۔ صفحہ: 279
- ↑ سانچہ:استشهاد بويكي بيانات
- ↑ خير الدين الزركلي (2002)۔ الأعلام۔ مج7 (15 ایڈیشن)۔ بيروت: دار العلم للملايين۔ صفحہ: 279
- ↑ عمر فروخ، تاريخ الأدب العربي: الأعصر العباسيَّة. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الرابعة - 1981، ص. 372
- ^ ا ب نبيل أبو عمشة۔ "المفضل بن سلمة"۔ الموسوعة العربية (بزبان العربية)۔ 25 أبريل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ديسمبر 2016
- ↑ خير الدين الزركلي. الأعلام. دار العلم للملايين - بيروت. الطبعة الخامسة - 2002. الجزء السابع، ص. 279
- ↑ عمر فروخ، ص. 372-373
- ↑ خير الدين الزركلي، ج. 7، ص. 279