مقدس ویٹوس کیتھیڈرل
مقدس ویٹوس کیتھیڈرل جس کا پورا نام مقدس ویٹوس، مقدس وینسی سلاس اور مقدس اڈالبیرٹ کیتھیڈرل ہے(چیکی:Katedrála svatého Víta, Václava a Vojtěcha انگریزی: St. Vitus, St. Wenceslas and St. Adalbert Cathedral ) چیک جمہوریہ کے دارالحکومت پراگ میں واقع پراگ قلعے میں ایک عظیم عبادت گاہ، اسقف اعظم (بشپ اعظم) کے حلقے اور چیکی شاہوں کی آرام گاہ ہے جسے پراگ کی سب سے عظیم کلیسا ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
مقدس ویٹوس کیتھیڈرل | |
---|---|
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 50°27′24″N 14°24′2″E / 50.45667°N 14.40056°E |
مذہبی انتساب | کاتھولک |
ضلع | پراگ |
صوبہ | پراگ |
ملک | چیک جمہوریہ |
سنہ تقدیس | 1355 |
مذہبی یا تنظیمی حالت | کلیسا |
تعمیراتی تفصیلات | |
معمار | Matyáš z Arrasu,Petr Parléř,Josef Mocker,Kamil Hilbert |
نوعیتِ تعمیر | کیتھیڈرل |
طرز تعمیر | طرز گوتھک |
سنہ تکمیل | 1929 |
تاریخ
ترمیممقدس ویٹوس کیتھیڈرل کی طرز تعمیر گوتھک دور کی ہے۔ یہ عبادت گاہ تین گرجے کے سفینوں اور 21 چیپلوں پر مشتمل ہے جسے مقدس وینسی سلاس کی عبادت گاہ سب سے مشہور ہے۔ مقدس وینسی سلاس چیپل مقدس ویٹوس کیتھیڈرل کے چیپلوں سے سب سے بڑا اور مشہور ہے۔ اس میں چیکی ملک کی بنیاد مقدس وینسی سلاس کا مقبرہ واقع ہے۔ اس مقبرے کے علاوہ خاص کمرہ ہے جس میں چیکی شاہوں کی تاج ذخیرہ جاتا ہے۔ جنوبی برج مقدس ویٹوس کیتھیڈرل کے برجوں سے سب سے بڑا ہے۔ اس برج میں 254 زینے اور چیک کا سب سے بڑی گھنٹی ہے۔ اس برج پر شاندار طرز بارک کی چھت ہے۔
1344ء میں مقدس ویٹوس کیتھیڈرل کی تعمیر کا آغاز شاہ یان لوکسن بورگ کی موجودگی میں کیا گیا۔ چیف معمار ماٹیاس آڑاس تھا۔ اس وقت کورس، آٹھ چیپلیں (بڑے گرجا میں نجی عبادت کا گوشہ) تعمیر کیے گئے۔ ماٹیاس آڑاس کی وفات کے بعد 1356ء میں پیٹر پاڑلیر مقدس ویٹوس کیتھیڈرل کا چیف معمار ہو گیا۔ انھوں نے کیتھیڈرل میں شاندار گنبد، مقدس وینسی سلاس کی عبادت گاہ اور عظیم برج تعمیر کیا۔ پیٹر پاڑلیر کی وفات کے بعد کیتھیڈرل کی تعمیر رک گئی۔ 1873ء میں آخرکار مکمل مرمت کامل ہلبرٹ کی سربراہی میں شروع ہوئی۔ کامل ہلبرٹ نے کیتھیڈرل کے مغربی حصے میں دو برج تعمیر کیے۔ مقدس ویٹوس کیتھیڈرل کا تعمیراتی کام 1929ء میں صدر ثوماس گاڑیک ماساریک کی موجودگی میں مکمل ہوا۔