ملکیت زمین اور اس کی تحدید

محمد تقی عثمانی کی کتاب

ملکیت زمین اور اس کی تحدید پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی شریعت اپیلیٹ بینچ میں پاکستان کے مروجہ زرعی اصلاحات کے قوانین کو قرآن و سنت کے منافی ہونے کی بنا پر چیلنج کیا گیا تھا ۔ مفتی تقی عثمانی نے اس مقدمہ میں تاریخ ساز فیصلہ لکھا ، جس میں ملکیت زمین ، تحدید ملکیت ، اولوالامر کی اطاعت کی حدود اور دوسرے متعلقہ مسائل پر انتہائی پر مغز بحث کی ، بعد ازاں اس فیصلہ کو افادۂ عام کے لیے کتابی صورت میں شائع کیا گیا اور اشاعت کے وقت جسٹس صاحب نے ضمیمہ کے طور پر دو عناوین : ١ ۔ ملکیت زمین پر کچھ شبہات اور ان کا جواب ٢ ۔ مزارعت کااضافہ کیا ، جن میں ملکیت زمین کے خلاف پیش کیے جانے والے دلائل کا تجزیہ اور مزار عت کے جواز و عدم جواز کے موضوع پر علمی بحث کی گئی ہے ۔ کتاب اپنے موضوع سے متعلق اہم کتب میں سے ہے ، نیز اسلام کے معاشی اصولوں کو سمجھنے میں معاون ثابت ہو گی ۔ ١٧٥ صفحات پر مشتمل مجلد اور خوبصورت سرورق کی حامل یہ کتاب ١٤٢٥ ھ میں دار العلوم کراچی سے شائع ہوئی ۔[1]

ملکیت زمین اور اس کی تحدید
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١١۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢