ملیریا ویکسین (انگریزی: Malaria vaccine) ایک ویکسین ہے جس کا مقصد ملیریا جیسے مرض سے بچنا ہے۔ واحد منظور شدہ ویکسین 2015ء سے تعلق رکھتا ہے، جسے آر ٹی ایس، ایس طبی حلقوں میں کہا جاتا ہے جب کہ اس کا تجارتی نام موسکوئریکس (Mosquirix) ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مذکورہ ویکسین کے چار انجکشن دیے جائیں۔ ویکسین کی محدود اثر انگیزی دیکھی گئی ہے۔ اس محدود اثر انگیزی کی وجہ سے عالمی ادارہ صحت آر ٹی ایس، ایس ویکسین کے روز مرہ کے استعمال کی سفارش نہیں کرتا، خصوصًا 6 سے 12 ہفتوں کے بچوں کے سلسلے میں۔[1]

جدید ترین آلات اور ٹکنالوجی کی مدد سے ملیریا کے ویکسین اور علاج کے طریقۂ کار پر تحقیق جاری ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی زیر قیادت ویکسین کے نفاذ کا پروگرام افریقا کے تین ملیریا سے بہت زیادہ پریشان ممالک میں 2019ء سے برسر عمل ہے۔ اس منصوبے کا اولین مرحلہ یونٹ ایڈ (Unitaid)، گاوی اور گلوبل فنڈ کی منظورہ امداد سے جاری ہے۔ اس میں عمل آوری کی سہولتوں، اثر انگیزی، ویکسین کے محفوظ ہونے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ [2][3]

ویکسین کی 11 مختلف افریقی ممالک میں مرحلہ سوم کی آزمائش میں جانچ کی گئی۔ ان آزمائشوں کو کچھ کامیابی حاصل ہوئی۔ ابتدائی نتائج، جو اکتوبر 2011 میں جاری کیے گئے، دکھاتے ہیں کہ 5 سے لے کر 17 مہینے کے بچوں میں ویکسین کے ذریعہ ٹیکہ کاری نے مطبی ملیریا اور سنگین ملیریا کے خطرے کو علی الترتیب 56 فیصد اور 47 فیصد کم کر دیا۔ تاہم، نومبر 2012 میں جاری کردہ نتائج میں، ٹیکہ اپنی پہلی ٹیکہ کاری پے 6-12 ہفتوں کی عمر کے شیرخوار بچوں میں کم مؤثر تھا۔ اس گروپ میں، اس ویکسین کے ذریعہ ٹیکہ کاری کی وجہ سے مطبی اور سنگین دونوں ملیریا کے واقعات میں ایک تہائی کمی واقع ہوئی۔ آزمائش کے حتمی نتائج نے، جس میں چھوٹے بچوں کی متابعت تقریباً 3 برسوں تک کی گئی، پہلی ٹیکہ کاری پر سب سے چھوٹے بچوں کے لیے مطبی ملیریا معاملے میں 26 فیصد کی کمی دکھائی اور 17 مہینے تک کے بچوں کے لیے 36 فیصد کی کمی دکھائی۔ جولائی 2015 میں، یورپی میڈیسین ایجنسی نے سفارش کی کہ ٹیکہ افریقہ میں چھوٹے بچوں کے لیے استعمال ہونے کی خاطر لائسنس یافتہ ہو؛ عالمی ادارہ صحت ٹیکہ سے متعلق سفارش پر غور کر رہا ہے۔ اسی دوران، ادارے کے ایک مشاورتی گروپ نے کچھ ذیلی سہارا افریقی ممالک میں ٹیکہ کے نفاذ کی سفارش کی ہے۔ آر ٹی ایس، ایس کے سب سے بڑے صانع، سیٹل، واشنگٹن، یو ایس اے میں واقع ایک غیر منافع بخش ادارہ دی ملیریا ویکسن انیشیٹیوٹ، کو امید ہے کہ 2025 تک ایک پہلے سے بھی بہتر ٹیکہ تیار ہو جائے گا جو 80 فیصد مؤثر ہوگا۔ متعدد دیگر پری-اریتھروسائٹک ٹیکے آزمائشوں میں ہیں لیکن کسی میں بھی امید یا آر ٹی ایس، ایس کی کامیابی دکھائی نہیں دی ہے۔ سائنسداں پرائم بوسٹ ٹیکنالوجی، معاون دواؤں اور اینٹی جین کو بہتر بنانے کی تکنیک کا استعمال کرکے آر ٹی ایس، ایس ٹیکہ کی تاثیر کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ اس کو 50 فیصد سے زیادہ مؤثر بنا سکیں۔[4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Malaria vaccine: WHO position paper – January 2016" (PDF)۔ Weekly Epidemiological Record۔ ج 91 ش 4: 33–52۔ 4 نومبر 2016۔ PMID:26829826 {{حوالہ رسالہ}}: الوسيط غير المعروف |lay-url= تم تجاهله (مساعدة)
  2. "Piloting the world's first malaria vaccine"۔ Unitaid۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2019 
  3. "Ghana, Kenya and Malawi to take part in WHO malaria vaccine pilot programme"۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017 
  4. ملیریا اور ملیریا کے ٹیکے کے امیدوار