ملیریا یا باری کا بخار مچھر سے پھیلنے والا ایک متعدی مرض ہے جو یک خلوی جسم کے جرثومے پلازموڈیم کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ یہ بیماری دنیا بھر میں پائی جاتی ہے، جس میں خصوصاً امریکی، ایشیائی اور افریقی ممالک شامل ہیں۔ ہر سال پوری دنیا میں 500 - 350 ملین افراد ملیریا کا شکار ہوتے ہیں۔[1] اسی طرح ہر سال 1 سے 3 ملین افراد ملیریا کے مرض میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں، جن میں زیادہ تعداد افریقی صحرائی علاقوں کے بچوں کی ہے۔[2] دنیا بھر میں ملیریا کی وجہ سے ہلاک ہونے والے 90 فیصد افراد کا تعلق افریقی ممالک سے ہوتا ہے۔

انسانی خون کے سرح ذرات کی ایک تصویر جس میں درمیان میں ایک سرخ خلیئہ میں ملیریا کے جراثیم (Plasmodium) پرورش پا رہے ہیں۔ اس سرخ خلیہ ( آر بی سی) کی شکل بگڑ چکی ہے اور یہ پھٹنے کے نزدیک ہے۔

ملیریا کے پھیلاؤ کی وجوہات کو عام طور پر غربت سے جوڑا جاتا ہے اور یہ بیماری متاثر ہونے والی آبادی میں بلاشبہ غربت کی شرح میں اضافے کا باعث بھی ہے اور ترقی پزیر ممالک کی معیشت کی نمو میں بڑی رکاوٹ سمجھی جاتی ہے۔[3]

بیماری کا طریق حملہ و نشانیاں

ترمیم
 
ایک مادہ انوفیلیز مچھر خون چوسنے کے فوراً بعد۔ اگر یہ مچھر ختم ہو جائیں تو انسان کو ملیرا نہیں لگ سکتا۔

ملیریا کی بیماری قدرتی طور پر مچھر کی ایک قسم اینوفیلیز کی مادہ کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ جب یہ مادہ مچھر کسی ملیریا سے متاثرہ شخص کو کاٹتی ہے، اس شخص کے خون سے ملیریا کے جرثومے مچھر میں منتقل ہو جاتے ہیں۔ یہ جرثومے مچھر کے جسم میں ہی نمو پاتے ہیں اور تقریباً ایک ہفتے بعد جب یہ مادہ مچھر کسی تندرست شخص کو کاٹتی ہے تو پلازموڈیم یا ملیریا کے جرثومے اس شخص کے خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اس شخص کے جگر میں یہ جرثومے ہفتوں سے مہینوں یا سالوں تک نمو پاتے ہیں اور جب ایک خاص تعداد میں جرثومے پیدا ہو جاتے ہیں تو ملیریا کا واضع حملہ ہوتا ہے۔ ملیریا کی نشانیوں میں عام طور پر بخار اور سر درد شامل ہیں۔ شدید حملے میں اعصابی نظام بری طرح سے متاثر ہوتا ہے اور مریض بے ہوش ہونے کے بعد چند دنوں میں ہلاک ہو جاتا ہے۔


ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بچوں میں ملیریا کی روک تھام کے لیے ایک نئی ویکسین R21/Matrix-M تجویز کی ہے۔[4]

مزید دیکھیے

ترمیم


حوالہ جات

ترمیم
  1. "ملیریا بارے حقائق"۔ سینٹر برائے علاج و تدارک متعدی امراض 
  2. سنو آر ویو (2005ء)۔ ملیریا کی دنیا میں حقیقت۔ نیچر میگزین 
  3. "ملیریا: بیماری کے اثرات اور آمد میں دراز مدتی فرق" (PDF)۔ مزدوروں کے بارے میں مشاہدے کا ادارہ 
  4. Umesh Prasad (5 October 2023)۔ "ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بچوں میں ملیریا کی روک تھام کے لیے ایک نئی ویکسین R21/Matrix-M تجویز کی ہے۔"۔ Scientific European۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 मई 2024 

بیرونی روابط

ترمیم

عمومی معلومات