منزہ سلیم
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
منزہ سلیم (ولادت: 13 جنوری 1951ء - وفات: 21 دسمبر 2020ء) پاکستانی مصنفہ تھیں۔
منزہ سلیم | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 جنوری 1951ء لاہور |
تاریخ وفات | 21 دسمبر 2020ء (69 سال) |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنفہ |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیممنزہ سلیم 13 جنوری 1951ء کو پاکستان کے لاہور میں پیدا ہوئیں۔ 1973ء میں زرعی یوینورسٹی لائل پور سے رورل سوشیالوجی میں ایم۔اس۔سی کی۔ زمانہ طالب علمی میں یونیورسٹی کے مجلہ “کشتِ نو” کے اُردو حصہ کی ایڈیٹر رہیں۔ 1971ء میں یونیورسٹی سے بہترین نثرنگار کا انعام حاصل کیا۔ انھیں حلقہ اربابِ ذوق لائل پور کی پہلی خاتون رُکن ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ حلقہ کی مختلف نشستوں میں افسانے اور مزاحیہ مضامین پڑھتی رہیں۔ گورنمنٹ اسلامیہ کالج برائے خوتین فیصل آباد میں ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ہیڈ آف سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے طور پر کام کرتی رہی ہیں۔ 2006ء میں ان کے پہلی کتاب” پھول لاکھوں برس نہیں رہتے” منظرِعام پر آئی جسے ادبی حلقوں میں بہت پزیرائی حاصل ہوئی اور تعلیمی بورڈ سے انعامِ سوم کی حق دار ٹھہری۔ 2010ء میں ان کے ناول”ادھوری عورت” کا پہلا ایڈیشن شائع ہوا۔ اسے بھی تعلیمی بورڈ سے انعام اول حاصل ہوا۔