خجک
سبی شہر سے 8 کلومیٹر کے فاصلہ پر دیہات خجک واقع ہے ۔ خجک قبیلہ نے 400 سال پہلے ضلع لورالائی کے علاقہ میختر سے ہجرت کر کے سبی میں مستقل رہائش اختیار کی ۔ اس وقت سبی کے حاکم نواب جنید خان باروزئی نے زمین اور پانی میں حصہ دیا تھا ۔ جوں جوں خجک آبادی اور طاقت میں بڑھتے گئے رقبے اور پانی کی مقدار میں اضافہ ہوتا گیا ۔ اب دریائے ناڑی سے 16 پاو پانی کی ملکیت رکھتے ہیں ۔
خجک قبائل نے انگریزوں کو 1841 میں زرعی ٹیکس دینے سے انکار کر دیا کرنل ویلسن کی سربراہی میں انگریزوں نے خجک قلعہ پر حملہ کیا لیکن بروقت جوابی کاروئی سے حملہ پسپا ہو گیا تھا ۔ اس وقت سبی کے انتظامی امور نواب جنید خان باروزئی کے پاس تھے ان ادوار میں مری قبیلہ حملے کرتے اور ریوڑ ساتھ لے جاتے تھے خجک اقوام نے مریوں سے جنگ کر کے حاکم وقت کے اونٹوں کا ریوڑ واپس کیا ۔ اس سے خوش ہو کر ان کو سبی میں مستقل رہائش پانی میں حصہ ملا اور پہاڑ کے ساتھ کی زمین دی گئی ۔ فارسی کہاوت مشہور ہے کہ " مری بلوچ پہاڑوں میں رہنا فخر محسوس کرتے ہیں جبکہ خجک میدان میں بہادری سے رہنے کو فخر سمجھتے ہیں " ۔ وقت کے ساتھ ساتھ خجک طاقت اور تعداد میں بڑھتے گئے اور ناڑی گاج کے پانیوں کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ۔ ان کے اس اقدام سے قریبی دیہاتوں میں بے چینی پیدا ہو گئی اور آپس میں کئی جنگیں بھی ہوئیں ۔ ان میں خجک فتح یاب ہوئے ۔ اس طرح آپس کے تعلقات خراب ہو چکے تھے ۔
انگریز کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا 1841 ء میں خجک قبائل نے انگریزوں کو زرعی ٹیکس دینے سے انکار کر دیا ۔ کرنل ویلسن کی سربراہی میں قافلہ حملے کے لیے قلعہ نما خجک دیہات پہنچا محاصرہ کر لیا اور آبادی پر گولہ باری شروع کر دی ۔ خجک قبائل نے بہادری سے مقابلہ کیا ۔ اس جنگ میں انگریزوں کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا کرنل ویلسن اور 4 آفیسرز مارے گے اور حملہ پسپا ہو گیا ۔ انگریز مورخ نے اس جنگ کو شکست کے طور پر لکھا ہے ۔