ماہ رنگ بلوچ

بلوچ انسانی حقوق کے کارکن
(مہرنگ بلوچ سے رجوع مکرر)


مہرنگ بلوچ یا ماہ رنگ بلوچ بلوچستان، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بلوچ انسانی حقوق کی کارکن جن کے والد ریاست مخالف دہشتگرد تنظیم کے سرغنہ تھے ۔ وہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور حکام کی جانب سے ماورائے عدالت قتل جیسے ظلم کے خلاف جدوجہد کر رہی ہیں۔[4][5][6][7]https://urdu.samaa.tv/208736781ان کے والد عبدالغفار لانگوواپڈا میں ملازمت کیساتھ کالعدم تنظیم بلوچ لبیریشن آرمی کے رکن تھے۔ جنھیں سنہ 2006 میں پہلی مرتبہ اٹھایا گیا جس کے کچھ عرصے بعد وہ واپس آگئے تھے۔ پھر وہ 2009 میں لاپتہ ہوئے اور 2011 میںایک بی ایل اے کیخلاف کارروائی میں مارے گئے۔ڈاکٹر ماہ رنگ لانگوکے والد بی ایل اے کا سرغنہ اور ریاستی اداروں پر لاتعداد حملوں میں ملوث تھا۔[8]

مہرنگ بلوچ
Mahrang Baloch
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش ت 1993 (age 31–32)
رہائش کوئٹہ   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل بلوچ قوم [1]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عبد الغفار لانگو ان کے والد عبدالغفار لانگوواپڈا میں ملازمت کیساتھ کالعدم تنظیم بلوچ لبیریشن آرمی کے رکن تھے۔ جنھیں سنہ 2006 میں پہلی مرتبہ اٹھایا گیا جس کے کچھ عرصے بعد وہ واپس آگئے تھے۔ پھر وہ 2009 میں لاپتہ ہوئے اور 2011 میں ایک بی ایل اے (دہشتگرد ریاست مخالف تنظیم )کارروائی میں مارے گئے۔ڈاکٹر ماہ رنگ لانگوکے والد بی ایل اے (دہشتگرد ریاستی مخالف تنظیم)کا سرغنہ اور ریاستی اداروں پر لاتعداد حملوں میں ملوث تھا۔ 
عملی زندگی
تعليم ایم بی بی ایس
مادر علمی بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز، کوئٹہ
پیشہ {{Hlist|ڈاکٹر (خطاب)
دور فعالیت 2009-تاحال
تنظیم ماہ رنگ بلوچ (BYC)[2] https://urdu.samaa.tv/208736781
کارہائے نمایاں فعالیت پسندی   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ان کے والد عبدالغفار لانگوواپڈا میں ملازمت کیساتھ کالعدم تنظیم بلوچ لبیریشن آرمی کے رکن تھے۔ جنھیں سنہ 2006 میں پہلی مرتبہ اٹھایا گیا جس کے کچھ عرصے بعد وہ واپس آگئے تھے۔ پھر وہ 2009 میں لاپتہ ہوئے اور 2011 میں ایک بی ایل اے(ایک دہشتگرد تنظیم)کیخلاف کارروائی میں مارے گئے۔ڈاکٹر ماہ رنگ لانگوکے والد بی ایل کا سرغنہ اور ریاستی اداروں پر لاتعداد حملوں میں [9]ملوث ایک باغی اور دہشتگردی میں ملوث تھے

سوانح حیات

ترمیم

مہرنگ 1993ء میں ایک بلوچ مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد عبد الغفار لانگو ایک مزدور تھے۔ ان کا خاندان ان کی والدہ کی طبی دیکھ بھال کے لیے کراچی منتقل ہونے سے پہلے کوئٹہ میں رہتا تھا۔[4]

حالیہ پیش رفت

ترمیم

بلوچستان تا اسلام آباد لانگ مارچ 2023

ترمیم

بلوچستان تا اسلام آباد لانگ مارچ جسے بلوچ لانگ مارچ بھی کہا جاتا ہے مہرنگ بلوچ اور دیگر بلوچ خواتین کارکنان کی قیادت میں ایک احتجاجی تحریک ہے، جو بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج کے لیے پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد کی طرف مارچ کر رہی ہیں۔ یہ مارچ خطے میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کی بڑھتی ہوئی تعداد کا رد عمل تھا۔[10][11][12]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.saaganthology.com/article/mahrang-baloch-and-the-struggle-against-enforced-disappearances
  2. "Baloch Activists March to Pakistani Capital to Demand End to Extrajudicial Killings"۔ 20 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2023 
  3. https://www.bbc.co.uk/news/resources/idt-4f79d09b-655a-42f8-82b4-9b2ecebab611 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 دسمبر 2024
  4. ^ ا ب Shah Meer Baloch (2021-02-18)۔ "ماہ رنگ بلوچ اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد"۔ South Asian Avant-Garde (بزبان انگریزی)۔ 08 اپریل 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2023 
  5. Shah Meer Baloch (2021-11-12)۔ "خواتین پاکستان میں ماورائے عدالت قتل کے خلاف جنگ کی قیادت کر رہی ہیں۔"۔ دی گارڈین (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0261-3077۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2023 
  6. Osama Bin Javaid (2022-05-04)۔ "بلوچستان میں لوگ کیوں غائب ہو رہے ہیں؟" (Podcast, 20 min 12 sec)۔ The Take by الجزیرہ (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2023 
  7. https://urdu.samaa.tv/208736781۔   مفقود أو فارغ |title= (معاونت);
  8. https://urdu.samaa.tv/208736781۔   مفقود أو فارغ |title= (معاونت);
  9. "خواتین بلوچستان میں ایک بے مثال احتجاجی تحریک کی قیادت کر رہی ہیں۔"۔ thediplomat.com 
  10. "جیسے ہی بلوچ خواتین اپنی آواز اٹھاتی ہیں، ریاست کریک ڈاؤن کرتی ہے۔"۔ thediplomat.com 
  11. "ماورائے عدالت قتل کے خاتمے کے مطالبے کے لیے بلوچ کارکنوں کا پاکستانی دارالحکومت تک مارچ"۔ 20 December 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2023