گوجر خاندان کا فرد جس نے لاہور کو تین ظالم سکھ سرداروں سے نجات دلائی، مہر محکم دین کے والد کا نام عظمت اللہ تھا اور حجرہ شاہ مقیم (ضلع اوکاڑہ ) سے آ کر لاہور نواں کوٹ کی بنیاد رکھی، اس کی اولاد تا حال یہاں آباد ہے،

1792ء میں جب تخت نشین ہوا، تو لاہور میں موجود تین جابر سکھ سردار گوجر سنگھ، لہنا سنگھ اور چیت سنگھ قابض تھے، مہر محکم دین دروازوں کا نگران مقرر تھا، اس نے رنجیت سنگھ کو حملے کی دعوت دی، رنجیت سنگھ نے جب 1799ء میں لاہور پر لشکر کشی تو مہر محکم دین نے لوہاری دروازہ ہی کھول دیا تھا جس سے رنجیت سنگھ کی فوج شہر میں داخل ہو گئی اور رنجیت سنگھ نے لاہور پر قبضہ کر لیا۔ تینوں سردار بھاگ گئے،

اس مہربانی کے باعث مہاراجا مہر محکم سے کافی اچھا برتاؤ کرتا تھا۔ لیکن پھر مہر محکم کی رانی موراں زوجہ رنجیت سنگھ سے کچھ تکرار ہو گئی۔ موراں ہی اس کی تباہی کا سبب بنی اور یہ رسوا ہوا. مہر محکم کے خوش بختی کے زمانہ میں نواں کوٹ لاہور کا اہم ترین علاقہ سمجھا جاتا تھا.

حوالہ جات

ترمیم