میاں عبد الغنی میاں محمد عبد اللہ کے صاحبزادے، خلیفہ اور جانشین تھے۔ آپ نے 35 سال تک والد کے سجادہ نشین کے طور پر عوام کی خدمت کی۔ آپ سلسلہ قادریہ کے والی کامل تھے۔

میاں عبد الغنی قادری
ذاتی
پیدائش(1928ء)
وفات(10 شوال 1430ھ بمطابق 2008)
مذہباسلام
والدین
سلسلہقادریہ
مرتبہ
مقامگوجرانوالہ
دوربیسویں، اکیسویں صدی
پیشرومیاں محمد عبد اللہ
جانشینمیاں علی رضا قادری

ولادت

ترمیم

میاں عبد الغنی کی ولادت 1928ء میں محلہ طوطیانوالہ گوجرانوالہ میں ہوئی۔ آپ کے والد محترم کا نام میاں محمد عبد اللہ اور دادا جان کا نام میاں احمد دین تھا۔ یہ دونوں اپنے وقت کے کامل ولی تھے۔

تعلیم و تربیت

ترمیم

میاں عبد الغنی کو گھریلو ماحول دینی ملا جس کی وجہ سے آپ نے ابتدائی دینی تعلیم گھر سے حاصل کی۔ قرآن مجید کی تعلیم اپنے دادا جان میاں احمد دین سے حاصل کی۔ دنیاوی تعلیم کے لیے اسکول میں داخلہ لیا جس میں دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی۔

بیعت و سجادہ نشینی

ترمیم

میاں عبد الغنی اپنے والد محترم میاں محمد عبد اللہ قادری کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ آپ نے جملہ تعلیم و تزکیہ والد محترم سے حاصل کیا۔ آپ کے والد محترم نے 1973ء میں وفات پائی۔ والد کے وصال کے بعد متفقہ طور پر آپ کو سجادہ نشین مقرر کیا گیا۔

سیرت

ترمیم

میاں عبد الغنی کیو بچپن سے گھر کا ماحول ایسا ملا جس کی وجہ سے بچین سے ہی فقر کی طرف طبیعت کا میلان تھا۔ آپ کی طبیعت پر قلندری مشرب کا غلبہ تھا اسی لیے ساری زندگی توکل پرگزار دی اور کوئی بھی مستقل کسب اختیارنہیں کیا۔ جب آپ والد کے سجادہ نشین ہوئے تو طبع میں تبدیلی واقع ہوئی اور باقاعدہ سلوک میں داخل ہوئے۔ آپ بہت کم لوگوں کو بیعت فرماتے تھے۔ ریاضت بہت تھی۔ نوجوانوں سے زیادہ عبادت فرماتے تھے۔ دن میں ایک قرآن مجید پڑھنے کا معمول تھا۔ تمام نمازیں باجماعت ادا کرتے اور رات میں پورا قرآن مجید سنتے تھے۔ آپ کہتے تھے کہ سب کچھ قرآن مجید میں ہی ہے۔ اس کی تلاوت و ترجمہ سے غافل نہیں ہونا چاہیے۔

وصال

ترمیم

میاں عبد الغنی نے مختصر علالت کے بعد 10 شوال 1430ھ بمطابق 2008ء میں وفات پائی۔ آپ کی تدفین کلاں قبرستان گوجرانوالہ میں دادا جان میاں احمد دین کے مزار کے پاس میں کی گئی۔ آپ کا عرس ہر سال شعبان کی گیارہوں تاریخ کو ہوتا ہے۔

اولاد

ترمیم

میاں عبد الغنی کے دو بیٹے تھے۔

  1. میاں محمد الیاس
  2. میاں محمد شجاع

آپ کے دونوں بیٹے آپ کی زندگی میں ہی فوت ہو گئے تھے اس لیے آپ نے اپنے خلیفہ اور بھائی میاں عبد الرحمن کے پوتے میاں علی رضا قادری کو جانشین مقرر کیا۔

خلفاء

ترمیم

میاں عبد الغنی سے لوگوں کی کثیر تعداد نے کسب فیض حاصل کیا لیکن چند افراد کو خلافت کا منصب آپ نے عطا کیا۔

  1. میاں علی رضا قادری (سجادہ نشین)
  2. میاں صلاح الدین قادری [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اولیائے گجرانوالہ مرتب میاں علی رضا صفحہ 227، 228