میری سی کول
میری سی کول (انگریزی: Mary Jane Seacole) جمیکا کی ایک مشہور تاجرہ تھی۔ اس نے كريميائی جنگ کے دوران ایک برطانوی ہوٹل قائم کروائی۔ سی کول نے ہوٹل کو بیان کرتے ہوئے یہ کہا کہ یہاں جنگ کے میدان میں زخمی فوجیوں کو وہ مدد فراہم کی جائے گی۔ 1991ء میں بعد از مرگ انھیں جمیکا کے میرٹ کے اعزاز سے نوازا گیا۔
میری سی کول | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1805ء [1][2][3][4][5][6][7] کنگسٹن [1] |
وفات | 14 مئی 1881ء (75–76 سال)[7][8] لندن |
شہریت | متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ |
نسل | امریکی افریقی [9] |
عملی زندگی | |
پیشہ | نرس ، آپ بیتی نگار [1]، مصنفہ |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [10] |
شعبۂ عمل | نرس |
درستی - ترمیم |
جڑی بوٹیوں کا علم انھوں نے کیریبین سے حاصل کیا تھا۔ كريمیائی جنگ کے دوران مدد کے لیے انھوں نے درخواست کی تو اس کے لیے رد کر دیا گیا تھا۔ بعد میں وہ آزادانہ طور پر سفر کرکے اپنا ہوٹل قائم کرنے کے بعد جنگ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کی مدد کرنے لگی۔ وہ بطور رضاکار بے انتہائی مقبول ہو گئی۔ موت کے بعد کافی وقت تک انھیں بُھلا دیا گیا تھا لیکن آج انھیں ایک ایسی شخصیت کی طرح یاد کیا جاتا ہے جنھوں نے نسلی تعصب کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔
ان کی نوشتہ سوانح حیات "مسز سی کول کی ہمہ قومی حیرت انگیز مہمات" (Wonderful Adventures of Mrs. Seacole in Many Lands) (1857ء) ابتدائی دور کی مشترکہ نسلوں کی خود نوشتہ سوانحات میں سے ایک ہے۔ حالانکہ سوانح کے کچھ واقعات موضوع نزاع بنے ہوئے کیونکہ کچھ لوگوں کا دعوٰی ہے کہ کامیابی کے کچھ دعوے سیاسی طور پر مبنی اور حقیقت سے بعید ہیں۔
ابتدائی زندگی
ترمیممیری سی کول کی پیدائش کنگسٹن، جمیکا میں میری جین گرانٹ کے طور پر ہوئی تھی۔ ان کے والد، جیمز گرانٹ ایک سکاٹش برطانوی فوج میں لیفٹیننٹ تھے اور ماں ایک ڈاكٹریس تھی، جو روایتی کیریبین اور افریقی جڑی بوٹیوں سے علاج کا استعمال کرتی تھی اور ان کی ماں کو ہوٹل بلنڈ یل ہال چلاتی تھی جو ایک بورڈنگ ہاؤس تھا۔ یہ اس وقت کے سب سے بہترین ہوٹلوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہیں پر سی کول نے اپنی نرسنگ کی مہارت حاصل کی۔ سی کول کی سوانح عمری کے مطابق انھوں نے طب کا استعمال اپنی ماں سے سیکھا۔ ان کی ماں نے ان کی بہت مدد کی۔ سی کول کو اپنے دونوں جہانوں جمیکا اور اسکاٹ لینڈ پر بہت فخر تھا اور وہ خود کے لیے ایک لفظ کریول (Creole) کا استعمال کرتی تھی جو نسلی غیر جانبداری کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔
اپنی ماں کے پاس جانے سے پہلے سيكلے نے اپنی زندگی کے چند سال ایک بزرگ عورت کے ساتھ گزارے جنہیں وہ قسم اپنی محسنہ بلاتی تھی اور وہاں ان کے ساتھ خاندان کے ارکان جیسا سلوک کیا جاتا تھا۔ وہاں انھوں نے اچھی تعلیم حاصل کی۔ اسکاٹ لینڈ کے ایک افسر اور ایک قابل احترام پیشہ ورانہ کی تعلیم بیٹی ہونے کے طور پر انھوں نے جمیکا کے معاشرے میں ایک اعلی حیثیت رکھتی تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ عنوان : The Feminist Companion to Literature in English — صفحہ: 961
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12381135s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ آئی ایس این آئی: https://isni.org/isni/0000000083833614 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 جنوری 2016
- ↑ Mary Seacole
- ↑ Mary Seacole
- ↑ مصنف: آرون سوارٹز — Mary Seacole
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Mary-Seacole — بنام: Mary Seacole — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/9068802 — بنام: Mary Seacole — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ISBN 978-0-313-33429-0
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12381135s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- Portrait of Mary Jane Seacole (née Grant), by Albert Charles Challen, c.1869, National Portrait Gallery; Lost portrait of Mary Seacole discovered, National Portrait Gallery, published 10 January 2005. NPG Collection* "Mixed Historical Figures". MixedFolks. 2003. Retrieved 30 March 2008.
- Elizabeth Anionwu (2006). "About Mary Seacole". Thames Valley University. Retrieved 30 March 2008.* Robinson, p. 10.
- "James Grant". Geni.
- Scotland on Sunday, 16 May 2010, p. 10.* Seacole, Chapter 1.
- Robinson, p. 22.
- Robinson, p. 24