میسن ریمی ایک یورپین جو شوقی آفندی کا مقرب تھا اور حسین و جمیل شخص تھا۔ میسن ریمی ایک متنازع شخصیت ہے اکثر بہائی بھی اس کو عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھتے، کہا جاتا ہے کہ اس نے شوقی آفندی کو بد راہ کر کے انھیں یورپ کی خرافات سے متعارف کروایا۔ جب شوقی آفندی بہائیوں کے ولی لامر بنے تو اسے مقرب بناکر رئیس کا لقب دیا، اسی وجہ سے میسن ریمی کی تعلیمات پر عمل کرنے والا فرقہ ”اتباع الرئیس“ کہلایا۔ اتباع الرئیس کو ”میسن ریمؤن“ بھی کہا جاتا ہے۔ شوقی آفندی کی چونکہ اولاد نہ تھی تو میسن ریمی بہائیوں کا ولی الامر بن بیٹھا اور بعد میں اس نے نبی ہونے کا دعویٰ کر دیا اور اس نے فرانس اور یورپ و امریکا کے کئی لوگوں کو اپنا پیروکار بنالیا۔[3][4]

چارلس میسن ریمی
ابتدائی مغربی بہائی زیارت، الٹی سے سیدھی جانب کھڑے ہوئے لوگ: چارلس میسن ریمی، سگرڈ روسل، ایڈورڈ گیٹسنگر، لورا کلیفورڈ بارنی؛ بیٹھے ہوئے لوگ الٹی سے سیدھی جانب: ایتھل جینر روسنبرگ، میڈم جیکسن، شوقی آفندی، ہیلن ایلیس کول، لُوا گیٹسنگر، ایموجین ہواج۔

معلومات شخصیت
پیدائش 15 مئی 1874ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برلنگٹن   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 4 فروری 1974ء (100 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب بہائیت
عملی زندگی
مادر علمی کورنیل یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ معمار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6959q9g — بنام: Mason Remey — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. ^ ا ب عنوان : AGORHA — AGORHA person/institution ID: https://agorha.inha.fr/inhaprod/ark:/54721/00282639 — بنام: Charles Mason Remey
  3. کنیاز پرنس دالغورکی، پرنس دالغورکی، ص 76-77
  4. علامہ ظہیر، البھائیہ، ص 351