نرسنگھا دیو اول
'لنگولا' نرسنگھا دیو اول (اڈیہ: ପ୍ରଥମ ଲାଙ୍ଗୂଳା ନରସିଂହ ଦେବ) ابتدائی قرون وسطی کے اوڈیشا کے مشرقی گنگا خاندان کا ایک طاقتور بادشاہ اور جنگجو تھا، جس نے ت 1238–1264 حکومت کی۔[1] اس نے بنگال کی مسلم افواج کو شکست دی، جنھوں نے اس کے والد اننگ بھیما دیو ثالث کے زمانہ سے اس کی بادشاہت کلنگ (قدیم اوڈیشا) پر مشرقی گنگا خاندان کی حکمرانی کو مسلسل خطرہ بنایا۔ وہ کلنگا سے تعلق رکھنے والے پہلے بادشاہ تھا اور ہندوستان کے ان چند حکمرانوں میں سے ایک تھا جنھوں نے ترک افغان حملہ آوروں کے ذریعہ ہندوستان پر اشاعت اسلام کے خلاف جارحیت کی۔ اس کے والد نے بنگال کے ترک افغان حکمرانوں کے خلاف کامیابی کے ساتھ اپنی سلطنت کا دفاع کیا تھا اور بیک فٹ پر حملہ آوروں کا پیچھا کرتے ہوئے بنگال میں راڑھ، گوڑ اور وریندر کو عبور کیا تھا۔ اس نے مسلمانوں پر اپنی فتوحات کی یاد منانے کے لیے کونارک سوریا مندر[2] بھی تعمیر کروایا جس کے ساتھ کئی مندر تعمیراتی عجائبات کے ساتھ ساتھ مشرقی بھارت میں قلعوں کا سب سے بڑا کمپلیکس رائبنیہ، بالاسور ضلع میں ہے۔ [3] اس کے پوتے نرسنگھا دیو دوم کی کیندوپٹانہ تختیوں میں بتایا گیا ہے کہ سیتا دیوی، نرسنگھ دیو اول کی ملکہ مالوہ کے پرمارا خاندان کے بادشاہ کی بیٹی تھی۔
'لنگولا' نرسنگھا دیو اول | |
---|---|
یوانابنی بلبھ، ہمیرا مان مردانہ، گجپتی، پرم مہیشور، درگا پتر، پرشوتم پتر | |
کونارک کے کھنڈر سے ٹوٹا ہوا پتھر کا پینل جس میں دکھایا گیا ہے کہ نرسنگھا دیو اول تیر اندازی کی مشق کر رہا ہے۔ | |
1238-1264 A.D. | |
جانشین | بھانو دیو اول |
شریک حیات | سیتا دیوی (مالوہ کے پرمارا خاندان کے بادشاہ کی بیٹی)، چولا دیوی (چولا سلطنت کی شہزادی) |
خاندان | مشرقی گنگا خاندان |
والد | 'راوتا' اننگ بھیما دیو ثالث |
والدہ | کستورا دیوی |
مذہب | ہندو |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "World Heritage Sites - Konarak - Sun Temple - Introduction"
- ↑ Sailendra Sen (2013)۔ A Textbook of Medieval Indian History۔ Primus Books۔ صفحہ: 36–37۔ ISBN 978-9-38060-734-4
- ↑ The Fort of Barabati آرکائیو شدہ 2016-09-10 بذریعہ وے بیک مشین. Dr H.C. Das. pp.3