نظریاتی تحریر (انگریزی: Opinion piece) ایک مضمون کو کہا جاتا ہے جو کسی اخبار یا رسالے میں شائع ہوتا ہے اور وہ کسی موضوع پر اپنے لکھاری کی آراء کی نمائندگی کرتا ہے۔ نظریاتی تحریریں کئی رسائل کی زینت بنتے ہیں۔

اداریہ جات ترمیم

نظریاتی تحریریں کئی بار اداریوں کی شکل میں بھی چھپتی ہیں۔ انھیں عمومًا ایک تجربہ کار ادارتی عملے کا رکن یا اشاعت گھر کا ناشر لکھتا ہے۔ ان صورتوں میں یہ نظریاتی تحریر عمومًا غیر دستخط شدہ ہوتی ہے اور اس کے بارے میں یہ رائے قائم کی جاتی ہے کہ یہ رسالے کی سوچ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سرکردہ اخبارات جیسے کہ نیو یارک ٹائمز اور بوسٹن گائڈ میں تو باضابطہ اداریوں کو "آراء" کی سرخی کے تحت درج کیا جاتا ہے۔

کالم ترمیم

نظریاتی تحریر کی ایک قسم کالم نگاری بھی ہے جو کسی مامور کردہ یا مہمان کالم نگار کا تحریر کردہ ہوتا ہے۔ ان تحریروں کو "کالم" کہا جاتا ہے۔ ان میں اظہار کردہ رائے یک گونہ بھی ہو سکتی ہے جو لکھاری کے خیالات کی نمائندگی کرتی ہو مگر رسالے سے غیر متعلق ہو سکتی ہے۔ تاہم تمام کالم نظریاتی تحریروں کا حصہ نہیں ہوتے؛ مثلًا کالم نگار ایسے کالم بھی لکھ سکتے ہیں جو عقل سلیم کی پکڑ سے پرے ہے اور ان مقصد خالص مزاحیہ اثر قائم کرنا ہے۔

اوپ ایڈ ترمیم

اوپ ایڈ (انگریزی زبان کے الفاظ "opposite the editorial page" کا مخفف ہے، جس کے معنی "اداریہ جاتی صفحہ کی ضد" ہے) ایک ایسی نظریاتی تحریر ہے جو ایک مخصوص صفحے پر شائع ہوتا ہے جو اس کے لیے مختص ہوتا ہے۔ اسے عمومًا کسی موضوع کا ماہر لکھتا ہے یا ایک ایسا شخص پہل کرتا ہے جو اس موضوع پر کوئی منفرد نقطہ نظر رکھتا ہے یا ایک ایسا شخص ہو سکتا ہے جو پابندی سے کسی اخبار یا رسالے کا کالم نگار ہو۔۔ اوپ ایڈ کے لیے ممکن ہے کہ ادارتی عملہ کی جانب گزارش کی جاتی DEUTSCHLAND و، مگر اسے راست طور پر بھی لکھاری حضرات بھی چھپواتے ہیں۔ حالانکہ ان تحریروں کا چھاپنا یا نہ چھاپنا ادارتی بورڈ کا آزادانہ فیصلہ ہوتا ہے، پھر بھی ان میں اظہار کردہ خیالات لکھاری کے ہی ہوتے ہیں۔ اس کی ایک عام مثال مدیر کے نام خطوط ہوتے ہیں۔.

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

مزید پڑھیے ترمیم

  • Ingrid Westin (2002)۔ Language change in English newspaper editorials۔ Editions Rodopi B.V.۔ ISBN 90-420-0863-6 

بیرونی روابط ترمیم