نیلم سرن گور [1][2]12 اکتوبر 1955 کو پیدا ہوئیں۔ وہ ایک ہندوستانی انگریزی افسانہ نگار ہیں۔ انھوں نے اپنے افسانوں میں شمالی ہندوستان کے چھوٹے شہروں اور ان کی ثقافتی تاریخ کو دکھایا  ہے۔  انھوں نے  پانچ ناول، مختصر کہانیوں کے چار مجموعے تحریر کیے ہیں۔ انھوں نے الہ آباد شہر کی تاریخ اور ثقافت پر ایک تصویری جلد کی تدوین بھی کی ہے۔اپنے ابتدائی ناولوں میں سے ایک کا ہندی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔

نیلم سرن گور
 

معلومات شخصیت
پیدائش 12 اکتوبر 1955ء (69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الہ آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی الہ آباد یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ناول نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

الہ آباد میں پیدا ہونے والی نیلم سرن گور ایک بنگالی ماں اور ہندوستانی والد کی اولاد ہیں اور بچپن میں ہی اسے زبانوں اور ثقافتی اثرات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انھوں نے رومن کیتھولک راہباؤں کے زیر انتظام اسکول سینٹ میری کانونٹ انٹر کالج میں تعلیم حاصل کی، انھوں نے انیس سو ستر کی دہائی کے اوائل میں الہ آباد یونیورسٹی میں تاریخ، فلسفہ اور انگریزی ادب کی تعلیم حاصل کی۔  1977 میں، وہ الہ آباد یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی میں انگریزی کی لیکچرار مقرر ہوئیں اور اب وہ انگریزی ادب میں پروفیسر کے عہدے پر فائز ہیں۔

کیرئیر

ترمیم

نیلم سرن گور کی پہلی تحریریں ہندوستانی ادبی رسائل میں شائع ہوئیں۔ پینگوئن انڈیا کے انتظامی ڈائریکٹر، ڈیوڈ ڈیوڈار نے ان سے مختصر کہانیوں کی ایک جلد کی درخواست کی۔  ان کا پہلا مجموعہ "گرے پیجن اور دوسری کہانیاں" پینگوئین انڈیا نے 1993 میں  جاری کیا۔[3] اس کے بعد انھوں نے چارلس والیس انڈیا ٹرسٹ سے برطانیہ میں رائٹرز کی فیلوشپ حاصل کی۔  ان کی اگلی کتاب ایک ناول تھا، جس کا نام اسپیکنگ آف 62 تھا جسے 1995ء میں پینگوئن نے شائع کیا۔

2009ء میں اس نے تصویری جلد الہ آباد ویءر دا ریورز میٹ پر کام کیا جسے  مارگ پبلی کیشنز نے شائع کیا۔ 2010ء میں پینگوئن یاترا نے نیلم سرن گور کے ابتدائی ناول اسپیکنگ آف 62 کا ہندی ترجمہ باسٹھ کی باتیں شائع کیا۔ 2015 میں الہ آباد یونیورسٹی کی ادبی تاریخ کے بارے میں الہ آباد یونیورسٹی کی کہانی: " تین دریا اور ایک درخت" لکھی جسے روپا پبلیکیشنز نے شائع کیا۔

ان خصوصی تصنیف کردہ کاموں کے علاوہ ان کا کام متعدد افسانوی اور غیر افسانوی رسائل اور جرائد میں شائع ہوا ہے جس میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • ڈیزرٹ ان بلوم - انگریزی میں معاصر ہندوستانی خواتین کے افسانے، میناکشی بھارت کے ذریعہ ترمیم شدہ(پین کرافٹ انٹرنیشنل، 2004)
  • گروئنگ اپ ایز اے وومن رائٹر(Growing Up As A Woman Writer)
  • دا فیءر فیکٹر(The Fear Factor)
  • اونلی کنیکٹ(Only Connect)

مزید دیکھیے

ترمیم

بھارتی مصنفات کی فہرست

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Chronicling Allahabad University"۔ www.dailypioneer.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولا‎ئی 2016 
  2. "Allahabad University: A lore collector's recollections"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 2015-07-09۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولا‎ئی 2016 
  3. "Book review: Winter Companions and Other Stories by Neelam S. Gour"۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولا‎ئی 2016