واسودیو پھاڈکے

ہندوستانی انقلابی

واسودیو بلونت پھاڈکے (انگریزی: Vasudev Balwant Phadke)، پیدائش: 4 نومبر، 1845ء - وفات: 17 فروری، 1883ء) ہندوستان کے مشہور انقلابی اور تحریک آزادی ہند کے کارکن تھے۔ انھیں ہندوستانی مسلح بغاوت کا باپ کہا جاتا ہے۔ انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ بمبئی پریزیڈنسی کے علاقے انگریزوں کے خلاف میں بڑی پیمانے پر مسلح کارروائیاں کیں۔

واسودیو پھاڈکے
(مراٹھی میں: वासुदेव बळवंत फडके ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 4 نومبر 1845ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پنویل   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 17 فروری 1883ء (38 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عدن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات بھوک ہڑتال   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ انقلابی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان مراٹھی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

واسودیو بلونت پھاڈکے 4 نومبر 1845ء کو موضع شردھون، پنویل، ضلع رائے گڑھ، مہاراشٹر برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔سرکاری ملازم تھے۔ انھوں نے اپنے ہم خیال ساتھیوں کے ساتھ مل کر 1860ء میں پونا نیٹیو انسٹی ٹیوشن نامی تنظیم بنائی جسے بعد میں مہاراشٹر ایجوکیشن سوسائٹی کا نام دیا گیا۔[1] انگریزوں کے خلاف مسلح بغاوت کی جدوجہد کی۔ بمبئی پریذیڈنسی میں رموشی قبیلے سے اپنے پیروکاروں کو کثیر تعداد میں بھرتی کر کے مسلح فوج بنائی۔ انھوں نے اس فوج کے ذریعے برطانوی رسل و رسائل پر حملے کیے اور چند سرکاری خزانوں سے رقم لوٹی۔ انگریز انھیں اپنا بڑا دشمن سمجھتے تھے۔ انھوں نے اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے انگریزوں کو بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔ 3 جولائی 1883ء کو انگریزوں نے انھیں گرفتار کر لیا۔ انھیں عمر قید اور کالے پانی کی سزا سنائی گئی۔ انھیں عدن بھیج کر ظالمانہ حالات میں حراست میں رکھا گیا۔ بھوک ہڑتال کے بعد 17 فروری 1883ء کو شہید ہو گئے۔[2][3] 1984ء میں انڈین پوسٹل سروس نے آپ کی خدمات کے صلے میں 50 پیسے کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔[4] ان پر مراٹھی زبان میں ایک فلم بھی بنائی گئی جو دسمبر 2007ء میں ریلیز ہوئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Celebrations as MES turns 150"۔ DNS۔ 18 نومبر 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-22
  2. شہیدانِ آزادی (جلد اول)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 120
  3. Rigopoulos, Antonio (2 اپریل 1998)۔ Dattatreya: The Immortal Guru, Yogin, and Avatara: A Study of the Transformative and Inclusive Character of a Multi-faceted Hindu Deity۔ SUNY Press۔ ص 167۔ ISBN:978-0-7914-3696-7
  4. Vasudeo Balwant Phadke. Indianpost.com (21 February 1984). Retrieved on 2018-12-11.