وحید اختر
ممتاز ترین جدید شاعروں، نقادوں میں نمایاں اور معروف شاعر
نام ڈاکٹر وحید اختر اور تخلص وحیدؔ ہے۔ 12 اگست 1915ء کو اورنگ آباد دکن میں پیدا ہوئے۔
تعلیم
ترمیم1954ء میں جامعہ عثمانیہ سے بی اے کیا اور 1956ء میں ایم اے کیا۔ 1960ء میں خواجہ میر دردؔ کے تصوف پر تحقیقی مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
ادبی خدمات
ترمیمان کی پہلی نظم 1949ء میں شائع ہوئی۔ان کی طبیعت کا رجحان نظم کی طرف زیادہ ہے ۔ ان کی تخلیقات ہندستان اور پاکستان کے معیاری رسالوں میں شائع ہوتی رہتی ہے۔طالب علمی کے زمانے میں اورنگ آباد کالج کے رسالہ ’’نورس‘‘ اور مجلہ ’’عثمانیہ‘‘ کے مدیر رہ چکے ہیں۔ رسالہ ’’صبا‘‘ کی ادارت کے رکن کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے۔ علی گڑھ یونیورسٹی میں صدر شعبۂ فلسفہ رہے۔ ’’پتھروں کا مغنی‘‘ کے نام سے ان کا کلام چھپ گیا ہے۔ ان کے دیگر شعری مجموعوں کے نام یہ ہیں: ’’زنجیر کا نغمہ‘‘، ’’شب کا رزمیہ‘‘
وفات
ترمیم13 دسمبر 1997ء کو انتقال کر گئے۔ [1]
- ↑
- بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:301*