ورکنگ گروپ
ورکنگ گروپ (انگریزی: Working group) یا ورکنگ پارٹی ماہرین کا ایک گروہ ہوتا ہے جو مخصوص مقاصد کی تکمیل کے لیے ایک ساتھ بر سر عمل ہوتا ہے۔ ایسے گروہ عمومًا کسی مخصوص شعبے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ لوگ اپنے موضوع کے ارد گرد کے مذاکروں اور کار روائیوں پر مرکوز ہوتے ہیں۔ اس اصطلاح کو کئی بار محققین کے بین شعبہ جاتی تعاون کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو نئی کار روائیوں پر کام کرتے ہیں جنہیں روایتی مالیہ فراہمی کے طریقۂ کار سے آگے نہیں لے جایا جا سکتا (مثلًا وفاقی ایجنسیاں)۔
کسی بھی ورکنگ گروپ کی میعاد چند مہینوں سے لے کر کئی سالوں تک چل سکتی ہے۔ ایسے گروہوں میں یہ رجحان ہوتا ہے کہ نیم مستقل وجود اختیار کرتے ہیں جب زیر تفویض ذمے داری مکمل ہوتی ہے۔ اس وجہ سے ورکنگ گروپ کو مقاصد کی تکمیل کے بعد رفتہ رفتہ بند کیا جاتا ہے۔
ورکنگ گروپ کی مثالیں
ترمیمورکنگ گروپ کسی بھی سائنسی، سیاسی، فوجی، تعلیمی یا کوئی شعبے سے متعلق ہو سکتا ہے۔ دنیا میں اس وقت کئی ورکنگ گروپ مختلف ممالک کے درمیان تجارت و کاروبار اور کئی ابھرتے مسائل کا جائزہ لینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اسی طرح کا ایک ورکنگ گروپ بھارت اور ریاستہائے متحدہ امریکا کے بیچ بھی قائم ہے جو عالمی دہشت گردی کا جائزہ لیتا ہے۔ اس گروہ کا 15 واں اجلاس 2018ء میں ہوا تھا۔ اجلاس میں ورکنگ گروپ نے پوری دنیا اور دہشت گرد گروہوں سے متعلقہ خطوں میں ان کی جانب سے لاحق خطرات بشمول جنوب ایشیائی خطے میں سرحد پار دہشت گردی کا جائزہ لیا۔ فریقین نے دنیا کے بعض انتہائی خطرناک دہشت گرد گروہوں اور افراد کے بارے میں معلومات کا تبادلہ موثر بنانے اور علاقائی و عالمگیر دہشت گرد تنظیموں کی مالیات اور کارروائیوں کو روکنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے وفود نے غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کی جانب سے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمگیر کوششوں پر بات چیت کی۔ ورکنگ گروپ نے انصاف، نفاذ قانون اور انسداد دہشت گردی کی صلاحیتیں بہتر بنانے کی کوششوں نیز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2396 کے حوالے سے عالمگیر اور دوطرفہ تعاون پر گفت و شنید بھی کی۔[1]