وفد الرہاویین از قبیلہ مذحج

وفد ال رہاویین جس کا تعلق قبیلہ مذحج سے ہے 10ھ میں بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا۔
اس وفد میں 15 آدمی تھے اس میں عمرو بن ربیع بھی شامل تھا رملہ بنت الحارث کے مکان پر اترے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے بڑی دیر تک بات چیت کرتے رہے۔ ان لوگوں نے چند تحائف پیش کیے جن میں مرواج نامی گھوڑا بھی تھا آپ نے اسے پھرانے کا حکم فرمایا اور پر خوشی کا اظہار فرمایا۔
یہ لوگ اسلام لائے قرآن اور فرائض کا علم حاصل کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلمنے بھی انھیں انعامات دیے جس طرح وفود کو دیا کرتے تھے بڑے درجے والے کو ساڑھے بارہ اوقیہ چاندی اور کم درجے والے کو پانچ اوقیہ عطا فرمائی اس کے بعد یہ لوگ وطن لوٹ گئے۔
ان میں سے چند لوگ آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ مدینے سے حج میں شامل ہوئے اور وفات تک وہیں مقیم رہے آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلمنے خیبر کی پیدوار سے لشکر کی مد میں سو وسق جاری کرنے کی وصیت فرمائی اور فرمان لکھ دیا۔ ان لوگوں نے اسے خلافت امیر معاویہ میں فروخت کر دیا ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان کے لیے جھنڈا باندھ دیا یہی جھنڈا لے کر وہ جنگ صفین میں علی المرتضی کے خلاف شریک ہوئے[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. طبقات ابن سعد ،حصہ دوم صفحہ 88، محمد بن سعد ،نفیس اکیڈمی کراچی