وفد محارب
وفد محارب (محارب بن سعد بن قیس عیلان) حجۃ الوداع کے سال 10ھ بارگاہ نبوی میں حاضر ہوا،
اس میں بارہ افراد شامل تھے ان کے لیے بلال حبشی صبح شام کھانا لاتے تھے یہ لوگ اس وقت عرب میں سب سے سخت اور جفا کش تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے قبائل کو اسلام کی دعوت دی تو ان کو اللہ نے ہدایت دی اسلام قبول کرنے کے بعد یہ واپس گھروں کو چلے گئے۔
ایک دن بعد ازنماز ظہر جب یہ سب بیٹھے تھے ایک شخص کو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے پہچان لیا جب آپ غور سے دیکھنے لگے تو وہ شخص کہنے لگا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میں نے عکاظ کے بازار میں ایک مرتبہ سخت کلامی کی تھی اس وقت میں آپ کا سخت دشمن تھا میری بخشش کی دعا کریں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا اسلام کفر کے کسی گناہ کو باقی نہیں چھوڑتا۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ المواہب اللدنیہ، جلد اول، صفحہ674، احمد بن محمد قسطلانی، فرید بکسٹال لاہور