وفد کندہ سنہ 10ھ میں بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا
کندہ کا وفد، کندہ یمن میں ایک قبیلے کا نام ہے 80 سواروں کا وفد اپنے سردار اشعث بن قیس کے ساتھ بارگاہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر ہوا۔
یہ لوگ یمن کے اطراف میں رہتے تھے۔ اس قبیلے کے ستّر یا اسی سوار بڑے ٹھاٹھ باٹ کے ساتھ مدینہ آئے۔ خوب بالوں میں کنگھی کیے ہوئے اور ریشمی سنجاف کے جبے پہنے ہوئے، ہتھیاروں سے سجے ہوئے مدینہ کی آبادی میں داخل ہوئے۔ جب یہ لوگ دربار رسالت میں باریاب ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ان لوگوں سے دریافت فرمایا کہ کیا تم لوگوں نے اسلام قبول کر لیا ہے؟ سب نے عرض کیا کہ جی ہاں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم لوگوں نے یہ ریشمی لباس کیوں پہن رکھا ہے؟ یہ سنتے ہی ان لوگوں نے اپنے جبوں کو بدن سے اتار دیا اور ریشمی سنجاف کو پھاڑ پھاڑ کر جبوں سے الگ کر دیا۔[1][2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. المواہب اللدنیہ، امام احمد بن قسطلانی، صفحہ 660، فرید بکسٹال لاہور
  2. سیرتِ مصطفی، مؤلف عبد المصطفیٰ اعظمی، صفحہ508، ناشر مکتبۃ المدینہ باب المد ینہ کراچی