اشعث بن قیس
اشعث ابن قیس کندی کا اصل نام معد یکرب تھا مگر اپنے بالوں کی پراگندگی کی وجہ سے اشعث مشہور ہوا۔ فتح مکہ سے کچھ پہلے اسلام قبول کیا مگر دل سے منافق رہا۔ پیغمبر اسلام کے بعد مرتد ہو گیا اور ابو بکر صدیق کے زمانۂ خلافت میں کہ جب اسے اسیر کر کے مدینہ لایا گیا تو پھر کے اسلام قبول کیا مگر اس وقت بھی اس کا اسلام صرف دکھاوے کا تھا۔ اس کی بیٹی جعدہ بنت اشعث نے حسن ابن علی بن علی کو زہر دیا تھا۔ خود اشعث ابن قیس کندی ایک اور شخص ابن ملجم کے ساتھ علی ابن ابی طالب کی شہادت میں شریک تھا۔ اس کا بیٹا محمد ابن اشعث نے مسلم بن عقیل کو فریب دینے میں شامل تھا اور کربلا میں یزیدی فوج کے ہمراہ شریک تھا۔
اشعث بن قیس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 599ء محافظہ شبوہ |
وفات | 5 مارچ 661ء (61–62 سال) کوفہ |
شہریت | خلافت راشدہ |
اولاد | جعدہ بنت اشعث |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی افسر |
عسکری خدمات | |
وفاداری | خلافت راشدہ |
شاخ | خلافت راشدہ کی فوج |
لڑائیاں اور جنگیں | اسلامی فتح شام |
درستی - ترمیم |