ولی ڈین اوڈن (پیدائش یکم جنوری 1918 – 6 دسمبر 1997) نیدرلینڈز کی ایک مسابقتی خاتون تیراک تھی، جس نے 1933ء سے 1956ء تک تقریباً 23 سال تک 100 میٹر فری اسٹائل کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔

ذاتی معلومات
مکمل نامولی ڈین اوڈن
عرف"ولی"
قومی ٹیم نیدرلینڈز
پیدائش1 جنوری 1918(1918-01-01)
روٹرڈم، نیدرلینڈز
وفات6 دسمبر 1997(1997-12-60) (عمر  79 سال)
روٹرڈم، نیدرلینڈز
قد1.63 میٹر (5 فٹ 4 انچ)
کھیل
کھیلپیراکی
Strokesفری اسٹائل تیراکی
کلبآر ڈی زیڈ، روٹرڈیم
کوچپی وان وجوکسے [1][2][3]

ڈین اوڈن ولی کوائپرز اور انتونیئس وکٹر جوزفس ڈین اوڈن کی بیٹی تھی، جو روٹرڈیم میں ایک کیفے کے مالک تھے، جو اس وقت نیدرلینڈز کا تیراکی کا مرکز تھا۔ 1931ء میں، 13 سال کی عمر میں، وہ اپنے پسندیدہ ڈسپلن، 100 میٹر فری اسٹائل میں ء کی چیمپیئن بن گئی اور 1:10.4 کے وقت کے ساتھ اس فاصلے پر 1.4 سیکنڈ کے ساتھ ڈچ قومی ریکارڈ کو توڑ دیا۔ایک سال بعد، ڈین اوڈن اس وقت بین الاقوامی سطح پر روشنی میں آئیں جب اس نے لاس اینجلس میں 1932 ءکے سمر اولمپکس میں حصہ لیا اور تیراکی میں پانچ میں سے دو چاندی کے تمغے جیتے۔ اس سیریز میں اس نے 100 میٹر پر اولمپک ریکارڈ بھی توڑا۔ [3] [4] ان کامیابیوں نے وسیع توجہ مبذول کروائی کیونکہ وہ 14 سال کی عمر میں اولمپک کی سب سے کم عمر حصہ لینے والی بھی تھیں۔ چار سال بعد برلن میں 1936ء کے سمر اولمپکس میں، وہ اسی ریس کو جیتنے کے لیے بڑے پیمانے پر پسند کی گئی، لیکن فائنل میں چوتھے نمبر پر آئیں۔ اس نے خواتین کے 4 × 100 میٹر فری اسٹائل ریلے میں اپنے ہم وطن ٹینی ویگنر ، ری میسٹن بروک اور جوپی سیلبچ کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا تھا۔ [1] [5]

وہ یورپی چیمپئن شپ کے 4×100 میٹر فری اسٹائل ریلے میں چاندی کا تمغا حاصل کرنے کے بعد 1938ء میں 20 سال کی عمر میں مسابقتی تیراکی سے ریٹائر ہوگئیں۔ اس نے اپنی نظریں اداکاری کے کیریئر پر مرکوز کیں اور 1939ء میں اسے بیلجیئم کی فلم وین ہیٹ این کمٹ ہیٹ اینڈر ("ایک چیز دوسری کی طرف لے جاتی ہے") میں کاسٹ کیا گیا۔ تاہم دوسری جنگ عظیم شروع ہونے سے فلم نگر اجڑ گئے۔ [4] نیدرلینڈز پر جرمن حملے نے مصائب کا ڈھیر لگا دیا: ڈین اوڈن کی منگنی ہو گئی تھی، لیکن اس کی منگیتر کا خاندان حملے سے عین قبل امریکا فرار ہو گیا تھا، [2] اور اس کا آبائی گھر 14 مئی 1940ء کو روٹرڈیم کی بمباری میں تباہ ہو گیا تھا۔ زیادہ تر اگر نہیں تو اس کے تمام تمغے اور انعامات جلتے ہوئے ملبے میں ضائع ہو گئے۔ ڈین اوڈن خود انگلینڈ بھاگ گئی، جہاں اکتوبر 1943ء میں اس نے لندن میں تعینات ایک سویڈش سفارت کار کے بیٹے اسٹافن برومس سے شادی کی۔ شادی کے بعد یہ جوڑا سویڈن میں سالٹسجوباڈن چلا گیا، لیکن یہ شادی قائم نہ رہ سکی اور 1946 میں ڈین اوڈن واپس روٹرڈیم چلا گیا۔ اس نے مزید دو بار شادی کی؛ نومبر 1953ء میں وچر ہوتے جاگر (1957ء میں طلاق) اور اکتوبر 1958ء میں جان ایڈون شوپرسے۔ اس کی آخری شادی صرف ڈیڑھ سال چلی تھی۔ [4] ڈین اوڈن نے اپنی مزید زندگی گمنامی میں گزاری حالانکہ اسے 1970ء میں انٹرنیشنل سوئمنگ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا [6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Cees Zevenbergen (1998-12-31). Willy den Ouden (1918–1997) (in Dutch).
  2. ^ ا ب Willy den Ouden آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ zwemmenindepolder.nl (Error: unknown archive URL) Biography at the Zwemmen in de Polder website. (in Dutch)
  3. ^ ا ب Anthony Th. Bijkerk (2006) Willemijntje "Willy" den Ouden" A biography, Journal of Olympic History 14, 2, pp 32-37
  4. ^ ا ب پ Marielle Scherer, Ouden, Willemijntje den in: Digitaal Vrouwenlexicon van Nederland, 13 January 2014 (in Dutch)
  5. "Willy den Ouden"۔ Sports-Reference.com۔ Sports Reference LLC 
  6. "WILLY den OUDEN (Holland/NED) 1970 Honor Swimmer". ISHOF.org. International Swimming Hall of Fame.[dead link]