وک رچرڈسن
وکٹر یارک رچرڈسن (پیدائش:07 ستمبر 1894ء پارک سائیڈ، ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا)| وفات 30 اکتوبر، 1969ء فلارٹن پارک، ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا) 1920ء اور 1930ء کی دہائی کے ایک سرکردہ آسٹریلوی کھلاڑی تھے، جنھوں نے آسٹریلیا کرکٹ ٹیم اور جنوبی آسٹریلیا، آسٹریلوی رولز فٹ بال ٹیم کی کپتانی کی، بیس بال میں آسٹریلیا اور گولف میں جنوبی آسٹریلیا کی نمائندگی کی وہ جنوبی آسٹریلین ریاستی ٹینس ٹائٹل اور لیکروس، باسکٹ بال اور تیراکی میں ایک سرکردہ مقامی کھلاڑی بھی تھے رچرڈسن نے ساؤتھ آسٹریلین نیشنل فٹ بال لیگ کا سب سے بڑا انفرادی اعزاز، میگری میڈل جیتا، جبکہ 1920ء میں سٹرٹ کے کپتان اور کوچ بھی رہے یہی نہیں بلکہ وہ تین مستقبل کے آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹرز ایان چیپل گریگ چیپل (جو دونوں نے ٹیسٹ سطح پر آسٹریلیا کی کپتانی بھی کی) اور ٹریور چیپل کے دادا تھے[2]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | وکٹر یارک رچرڈسن | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 7 ستمبر 1894 پارک سائیڈ, جنوبی آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 30 اکتوبر 1969 فلارٹن، جنوبی آسٹریلیا | (عمر 75 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | گارڈز مین، یارکر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.83[1] میٹر (6 فٹ 0 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 119) | 19 دسمبر 1924 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 3 مارچ 1936 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1918/29–1937/38 | جنوبی آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 15 جنوری 2008 |
ذاتی زندگی
ترمیم29 جنوری 1919ء کو وک رچرڈسن نے ہوٹل والے الف کنپ مین (1867-1918) کی بیٹی ویڈا یوون نیپ مین سے شادی کی۔ وہ 25 ستمبر 1940ء کو انتقال کر گئیں۔ ان کا ایک بیٹا اور تین بیٹیاں تھیں۔
اعداد و شمار
ترمیموک رچرڈسن نے 19ٹیسٹ میچوں کی 30 اننگز میں 706 رنز سکور کیے جن میں 23.53 کی اوسط سے 138 ان کا سب سے زیادہ سکور تھا۔ انھوں نے اپنے کیریئر میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری اور 24 کیچز پکڑے۔ انھوں نے 184 فرسٹ کلاس میچوں کی 297 اننگز میں 12 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 10727 رنز سکور کیے۔ 37.63 کی اوسط سے انھوں نے 27 سنچریاں اور 47 نصف سنچریاں سکور کرکے 10727 کا مجموعہ حاصل کیا۔ 211 کیچز اور 4 سٹیمپ بھی ان کی عمدہ کارکردگی کو بیان کرنے کے لیے کافی تھے[3] انھوں نے فرسٹ کلاس میچوں میں 8 وکٹ بھی حاصل کیے۔ وک رچرڈسن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ 41 سال اور 98 دن کی عمر میں آسٹریلیا کی قیادت پر فائز ہوئے تھے۔ 1935ء میں ڈربن کے مقام پر جنوبی افریقہ کے خلاف میدان میں اترتے وقت وہ طویل عمر میں قیادت سنبھالنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہیں۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا ہی کے وارن بارڈسلے (پیدائش:6 دسمبر 1882ء) وہ کھلاڑی ہیں جنھوں نے انگلستان کے خلاف لیڈز کے میدان میں 1926ء کو 43 سال اور 216 دن کی عمر میں ٹیم کی قیادت سنبھالی تھی۔ وہ بدستور دنیا میں طویل عمر کپتان کے طور پر ریکارڈ رکھتے ہیں۔ وک رچرڈسن نے ایک سیریز میں سب سے زیادہ کیچز لینے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام بنایا ہے۔ انھوں نے 1936ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف ڈربن کے مقام پر 3 اننگز میں 5 کیچ پکڑے تھے جو 86 سال گزرنے کے باوجود بھی یہ ریکارڈ اپنی جگہ پر قائم ہے[4]
انتقال
ترمیموک رچرڈسن 30 اکتوبر 1969ء فلارٹن پارک، ایڈیلیڈ، جنوبی آسٹریلیا،کے مقام پر 75 سال 53 دن کے ساتھ وفات پا گئے۔