ویجی پینکوٹو
ویجی پینکوٹو (انگریزی: Viji Penkoottu)، جنہیں پی ویجی بھی کہا جاتا ہے، خواتین اور مزدوروں سے متعلق فعالیت پسند ہیں۔ انھیں بی بی سی نے 2018ء کی سو سب سے بااثر خواتین کی فہرست میں ان کی خواتین کے حقوق کے لیے کیرالا میں ان تھک فعالیت پسندی کی وجہ سے چنا گیا تھا۔ ویجی پینکوٹو اس فہرست میں 73 ویں مقام پر تھیں۔[1] ان کی اہم کامیابی کپڑا سازی میں کام کرنے والی خواتین کے لیے بیٹھنے کی آزادی ہے، کیوں کہ خواتین کو کیرالا میں کئی کام کی جگہوں پر دن بھر کھڑے رہنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ [2][3]
حقوق نسواں کے لیے پہل
ترمیمکپڑا سازی میں کام کرنے والی خواتین کے لیے بیٹھنے کے حق کو قانونًا حاصل کرنے کے علاوہ ویجی پینکوٹو نے کئی اور خواتین کے کازوں سے جڑی رہی ہیں۔ ان میں سے خواتین کے لیے بیت الخلاء کی جد و جہد شامل تھی۔ وہ خود ایک سڑک کے کنارے درزی کا کام کر چکی ہیں۔ وہ محسوس کر چکی ہیں کہ خواتین ملازمین اکثر پیشاب کے اعضا سے جڑی امراض سے متاثرہ ہوتی تھیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ کام کی جگہ پر بیت الخلاء عدم دست یاب تھے۔ اس کی وجہ یہ کام کاجی خواتین کا کئی گھنٹوں تک پیشاب کو روکے رکھنا تھا، جس کی وجہ سے وہ کئی امراض سے دوچار ہوتی تھیں۔ ان کی پہل کی وجہ سے کئی جگہ بیت الخلاء بنائے گئے۔ [4]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Activist P Viji on BBC's '100 women' list"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 20 نومبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2020
- ↑ "These Indian Women Activists are Driving Change with their Passion"۔ Makers۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2020
- ↑ "The Viji Penkoottu story: Meet the mother of Kerala's female labour unions"۔ Azmia Riaz۔ The New Indian Express۔ 1 مارچ 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2020
- ↑ Indian tailor in BBC's list of 100 influential women