ویمن ایکشن فورم (ڈبلیو اے ایف) پاکستان میں خواتین کے حقوق کی تنظیم ہے۔ ویمن ایکشن فورم کا قیام کراچی میں ستمبر 1981 میں کیا گیا تھا۔ ڈبلیو اے ایف کو حدوود آرڈیننس تعزیراتی ضابطہ کے نفاذ کے جواب میں اور عام طور پر معاشرے میں خواتین کے مقام کو مستحکم کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ کراچی میں سول سوسائٹی کی تنظیموں کی خواتین ڈبلیو اے ایف کی بانی ممبر بن گئیں جنھیں بعد میں ایک سال کی مدت میں جلد ہی لاہور (پنجاب) اور اسلام آباد (پاکستان کے دار الحکومت) کے ابواب میں شامل کیا گیا۔ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں اس گروپ نے اجتماعی قیادت پر اتفاق کیا اور پالیسی بیانات مرتب کیے اور خواتین کی قانونی حیثیت کے تحفظ کے لیے سیاسی عمل میں مصروف رہا۔[1][2][3][4]

ویمن ایکشن فورم
قِسمحقوق نسواں کی تنظیم
توجہ مرکوزخواتین کے برابر حقوق
مقام
ویب سائٹwafkarachi.com//

اہم ارکان

ترمیم

نگہت سعید خان، ڈبلیو اے ایف کے بانی ارکان میں شامل ہیں۔[5]نگار احمد نے 1982ء میں اسلام آباد اور لاہور میں ڈبلیو اے ایف کی شاخیں قائم کرنے میں مدد کی تھی۔[6]امر سندھو نے عرفانہ ملاح کے ساتھ مل کر حیدرآباد میں سنہ 2008 میں ویمن ایکشن فورم (ڈبلیو اے ایف) کے باب کا آغاز کیا تھا۔ تب سے وہ ڈبلیو اے ایف کے ساتھ سرگرمی سے کام کر رہی ہیں۔[7][8][9][10] عافیہ شہربانو ضیا، مشہور مصنفہ، کراچی سے ڈبلیو اے ایف کی سرگرم رکن ہیں۔

بیرونی روابط

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Women's Action Forum (WAF)"۔ 02 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2020 
  2. Women empowerment: The spring of hope Dawn (newspaper), Published 14 February 2016, Retrieved 21 March 2019
  3. Dr. Rubina Saigol (March 2016)۔ "Feminism and the Women's Movement in Pakistan Actors, Debates and Strategies" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2019 
  4. The Status of Women and the Women's Movement
  5. https://www.independenturdu.com/node/44201
  6. "Remembering a Revolutionary"۔ Newsline (بزبان انگریزی)۔ 27 February 2017 
  7. "Women decide to fight back"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 25 February 2009 
  8. The Newspaper's Staff Correspondent (18 June 2020)۔ "Call for end to extremist tendencies"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی) 
  9. The Newspaper's Staff Reporter (12 July 2012)۔ "Demand for probe into attack on SU teachers"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی) 
  10. The Newspaper's Staff Correspondent (10 July 2012)۔ "Amar Sindhu injured in attack"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)