ڈیوڈ تھامس ڈیوڈنی (پیدائش: 23 اکتوبر 1933، کنگسٹن، جمیکا) ایک ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1955ء اور 1958ء کے درمیان نو ٹیسٹ کھیلے ۔

ٹام ڈیوڈنی
کرکٹ کی معلومات
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا فاسٹ گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ
میچ 9 40
رنز بنائے 17 171
بیٹنگ اوسط 2.42 5.70
100s/50s 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 5* 37*
گیندیں کرائیں 1,641 5,566
وکٹ 21 92
بولنگ اوسط 38.42 30.73
اننگز میں 5 وکٹ 1 4
میچ میں 10 وکٹ 0 0
بہترین بولنگ 5/21 7/55
کیچ/سٹمپ 0/0 6/0
ماخذ: [1]

کیریئر

ترمیم

1954-55ء میں جمیکا کے لیے صرف دو فرسٹ کلاس میچوں کے بعد جس میں اس نے 3 وکٹیں حاصل کیں، ٹام ڈیوڈنی کو اس سیزن کے آخر میں آسٹریلیا کے خلاف چوتھے اور پانچویں ٹیسٹ میں بولنگ کے لیے منتخب کیا گیا۔ انھوں نے چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 125 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں اور 1955-56ء میں نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے منتخب ہوئے۔ اس نے وہاں کھیلے گئے تین ٹیسٹوں میں 8 وکٹیں حاصل کیں اور "نئے گیند کرنے والے باؤلر کے طور پر اپنے قد میں اضافہ کیا"۔ [1] انھوں نے آکلینڈ میں چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 19.5 اوورز میں 21 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [2] اس نے 1956-57 میں ڈیوک آف نورفولک الیون کے خلاف 55 کے عوض 7 کے اپنے بہترین فرسٹ کلاس اعداد و شمار لیے جو زیادہ تر انگلش ٹیسٹ کھلاڑیوں پر مشتمل تھا، [3] اور 1957ء میں انگلینڈ کے دورے کے لیے منتخب ہوئے۔ وہ فرسٹ کلاس میچوں میں معقول حد تک کامیاب رہے، انھوں نے 27.05 پر 36 وکٹیں حاصل کیں، جس میں گلوسٹر شائر کے خلاف 69 رنز دے کر 5 اور ہیمپشائر کے خلاف 38 رنز دے کر 5 (ہیٹ ٹرک کے ساتھ اننگز ختم کرنا) شامل ہیں، لیکن رائے گلکرسٹ اور فرینک وریل کو اوپننگ کے طور پر ترجیح دی گئی۔ ٹیسٹ میں باؤلرز اور وہ صرف پانچویں ٹیسٹ میں کھیلے، گلکرسٹ کی جگہ لی، جو بیمار تھے اور ایک وکٹ حاصل کی۔ انھوں نے 1957-58ء میں دورہ کرنے والی پاکستانی ٹیم کے خلاف تین ٹیسٹ کھیلے، 46.71 کی اوسط سے 7 وکٹیں حاصل کیں۔ یہ اس کے آخری ٹیسٹ تھے اور تین سال تک اس کے آخری فرسٹ کلاس میچ تھے۔ وہ گیری سوبرز کے ذریعے چلائی جانے والی کار میں تھا جب یہ ایک ٹرک سے ٹکرا گئی اور ستمبر 1959ء میں انگلینڈ میں ویسٹ انڈیز کے ساتھی کھلاڑی کولی اسمتھ کی موت کا سبب بنی وہ سب اس سیزن میں انگلینڈ میں لیگ کرکٹ کھیل رہے تھے۔ ڈیوڈنی اور سوبرز نے کچھ وقت ہسپتال میں اپنے زخموں سے صحت یاب ہونے میں گزارا۔ نہوں نے 1960-61ء میں آسٹریلیا کا دورہ کیا، چھ اول درجہ میچوں میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔ 1961ء میں ہیسٹنگز میں ایک تہوار کے میچ کے بعد ان کا اول درجہ کیریئر ختم ہو گیا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم