ٹم مرٹاگ
ٹموتھی جیمز مرٹاگ (پیدائش:2 اگست 1981ء) ایک انگلش نژاد آئرش کرکٹ کھلاڑی ہے[1] وہ بائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ کے فاسٹ میڈیم باؤلر ہیں۔ اس نے 2000ء کے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں انگلینڈ کی نمائندگی کی۔ مرٹاگ نے 2000ء سے 2006ء تک سرے کاؤنٹی ٹیم کے لیے کھیلا، پھر وہ مڈل سیکس چلے گئے، جہاں سے وہ کھیل رہے ہیں۔ اس نے پہلی بار 2012ء میں آئرلینڈ کے لیے کھیلا۔ مئی 2018ء میں، وہ پاکستان کے خلاف آئرلینڈ کے پہلے ٹیسٹ میچ میں کھیلنے والے 11 کرکٹ کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ نومبر 2018ء میں، انھیں سالانہ کرکٹ آئرلینڈ ایوارڈز میں مینز انٹرنیشنل پلیئر آف دی ایئر نامزد کیا گیا۔ اگلے مہینے، وہ 19 کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں کرکٹ آئرلینڈ نے 2019ء کے سیزن کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ سے نوازا تھا۔ نومبر 2019ء میں، مرٹاگ نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، اس کے بعد وہ دو سال تک مڈل سیکسس کاونٹی کرکٹ کلب کے ساتھ رہا۔مرٹاگ نے لندن کے پورلے میں جان فشر اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ ان کے چچا اینڈی مرٹاگ اور چھوٹے بھائی کرس مرٹاگ نے بھی بالترتیب ہیمپشائر اور سرے کی نمائندگی کرتے ہوئے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ اس نے اکتوبر 2011ء میں آئرش شہریت کے لیے درخواست دی، جو جنوری 2012ء میں منظور ہوئی۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ٹموتھی جیمز مرٹاگ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | لیمبیتھ, انگلینڈ | 2 اگست 1981|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 6 فٹ 2 انچ (1.88 میٹر) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | اے جے مرٹاگ (چاچا) سی پی مرٹاگ (بھائی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 5) | 11 مئی 2018 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 24 جولائی 2019 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 38) | 23 جون 2012 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 7 جولائی 2019 بمقابلہ زمبابوے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 34 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 25) | 21 جولائی 2012 بمقابلہ بنگلہ دیش | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 13 مارچ 2016 بمقابلہ نیدرلینڈز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2000–2006 | سرے | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2007– تاحال | مڈل سیکس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 26 ستمبر 2021 |
انڈر 19 کرکٹ کیرئیر
ترمیموہ سری لنکا میں منعقدہ 2000ء انڈر 19 ورلڈ کپ میں انگلینڈ کی انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا حصہ تھے۔ مرٹاگ نے تین یوتھ ٹیسٹ میں 4/29 کی بہترین باؤلنگ کے ساتھ 16.31 کی اوسط سے 16 وکٹیں اور انگلینڈ انڈر 19 الیون کے لیے 7 لسٹ اے انٹرنیشنل میں 26/4 کی بہترین باؤلنگ کے ساتھ 19.33 کی اوسط سے 12 وکٹیں حاصل کیں۔
مقامی کیریئر
ترمیموہ بیک اپ باؤلر کے طور پر سرے کے لیے کھیلا۔ 2005ء میں سرے کے کئی گیند بازوں کے زخمی ہونے کے بعد، اس نے خود کو کئی مواقع پر حملے کی قیادت کرنی پڑی۔ مرتاگ نے 2005ء کے ٹوئنٹی 20 کپ میں مڈل سیکس کے خلاف 6/24 کے اعداد و شمار حاصل کیے جو اس وقت مختصر فارم کے کھیلوں میں ان کی بہترین بولنگ تھی[2]
ٹیسٹ کرکٹ کیرئیر
ترمیماسے آئرلینڈ کے پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے چودہ رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، جو مئی 2018ء میں پاکستان کے خلاف کھیلا تھا، اس میچ میں مرٹاگ نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔ آئرلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، مرٹاگ نے جب بولنگ کا آغاز کیا تو وہ ٹیسٹ کرکٹ میں آئرلینڈ کے لیے پہلی ڈلیوری پھینکنے والے باولر بن گئے۔ جنوری 2019ء میں انھیں بھارت میں افغانستان کے خلاف واحد ٹیسٹ کے لیے آئرلینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ میچ کے دوران، وہ ٹیسٹ میچ کی ہر اننگز میں 25 سے زیادہ اسکور ، 54 ناٹ آؤٹ اور 27 کے اسکور کے ساتھ پہلے نمبر 11 بلے باز بن گئے مرٹاگ نے جولائی 2019ء میں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف آئرلینڈ کا واحد ٹیسٹ میچ کھیلا۔جس میں اس نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں، جو آئرلینڈ کے لیے کسی گیند باز کی جانب سے پہلی بار پانچ وکٹ حاصل کرنے کا واقعہ تھا۔
بین الاقوامی کیریئر
ترمیم2011ء میں سسیکس اور آئرلینڈ کے بلے باز ایڈ جوائس کے ساتھ بات چیت نے مرٹاگ کو آئرلینڈ کے لیے کوالیفائی کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنے پر مجبور کیا کیونکہ ان کے دادا کی پیدائش ڈبلن میں ہوئی تھی۔ اس نے اسی سال اکتوبر میں آئرش شہریت کے لیے درخواست دی تھی،مرٹاگ کے کوالیفائی کرنے کے بعد آئرلینڈ کی پہلی مصروفیت مارچ میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ 2012ء کا آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20 کوالیفائر تھا۔ اسکواڈ کے 14 کھلاڑیوں میں سے کوئی بھی زخمی ہونے کی صورت میں مرٹاگ کو ریزرو کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس نے جون 2012ء میں سول سروس کرکٹ کلب، بیلفاسٹ میں ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں آسٹریلیا کے خلاف ڈیبیو کیا تھا۔ افغانستان کے خلاف کھیلنے کے لیے آئرش اسکواڈ کا حصہ بن کر اس نے جولائی 2012ء میں ڈبلن میں اپنا دوسرا ون ڈے کھیلا۔ انھوں نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو بنگلہ دیش کے خلاف کیا۔ جس میں 3 رنز بنائے لیکن تین اوورز میں کوئی وکٹ حاصل نہیں کی۔ مرٹاگ کو 2015ء کے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کرکٹ آئرلینڈ کے اسکواڈ میں منتخب کیا گیا تھا لیکن 7 جنوری کو ان کا ایک پاؤں ٹوٹ گیا اور انھیں طبی مشورے پر دستبردار ہونا پڑا۔ان کی جگہ میکس سورینسن کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔مئی 2015ء میں، ٹم مرٹاگ اور ساتھی کرکٹ کھلاڑی ایڈ جوائس نے ٹوئنٹی20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔ جولائی 2019ء میں، زمبابوے کے خلاف دوسرے ون ڈے میں، مرتاگ نے ون ڈے میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
کاؤنٹی کرکٹ کیرئیر
ترمیممرٹاگ نے 2006ء کے سیزن میں سرے کی کاؤنٹی چیمپئن شپ کے صرف دو میچ کھیلے اور اس کے نتیجے میں، اس نے دوسرے کلبوں کے ساتھ مواقع تلاش کیے۔ سرے میں سات سیزن کے دوران، مرٹاگ نے 34 اول درجہ میچ کھیلے جس میں 32.37 کی اوسط سے 874 رنز بنائے اور 37.72 کی اوسط سے 68 وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے لسٹ اے کے 65 میچز بھی کھیلے جس میں انھوں نے 32.63 کی اوسط سے 79 وکٹیں حاصل کیں۔انھوں نے دسمبر 2006ء میں مڈل سیکس کے ساتھ دو سالہ معاہدہ کیا اور مڈل سیکس میں جانے کے بعد سے، مرٹاگ کی باؤلنگ اوسط میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ستمبر 2020ء تک، اس نے مڈل سیکس کے لیے 186 کھیلوں میں 23.74 کی اوسط سے 725 اول درجہ وکٹیں حاصل کیں، جو سرے میں ان کے اعداد و شمار سے تقریباً 14 رنز فی وکٹ بہتر ہے۔ اسی طرح مڈل سیکس کے لیے لسٹ اے میچوں میں اس کی باؤلنگ اوسط سرے کے مقابلے چھ رنز کم ہے۔ کرکٹ کی تمام شکلوں میں مستقل مزاجی اور بڑے موقع کے لیے پسندیدگی کے ساتھ اس نے 2008ء میں تینوں طرز میں 104 وکٹیں لیں۔ اسٹینفورڈ 20/20 میں 20 کے لیے انٹیگوا کا سفر۔ اسٹیون فن کے ساتھ مل کر اس نے 2011ء میں مڈل سیکس کے حملے کی قیادت کی اور 20.98 پر 80 وکٹوں کے ساتھ ترقی جیتنے میں ان کی مدد کی۔
بین الاقوامی کرکٹ سے علیحدگی
ترمیم2019ء میں، اس نے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنا بند کر دیا، جب اسے "مڈل سیکس یا آئرلینڈ سے باہر جانے کے درمیان فیصلہ کرنے پر مجبور کیا گیا، کیونکہ آئرلینڈ کے کرکٹرز کو کاؤنٹی کرکٹ میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے طور پر کھیلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیونکہ حال ہی میں ان کا درجہ حاصل کیا گیا تھا۔ آئی سی سی کا مکمل رکن۔" جب 2019ء میں آئرش کھلاڑیوں کی رعایتی مدت ختم ہو گئی، تو وہ مڈل سیکس کے لیے کھیلنا جاری رکھنے کے لیے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے۔ نومبر 2019ء میں، اس نے مڈل سیکس کے ساتھ دو سال کے معاہدے کی توسیع کا اعلان کیا، 2020ء کے لیے تمام فارمیٹس کھیلنے کے لیے دستخط کیے تھے۔
کرکٹ چھوڑنے کے بعد
ترمیمبین الاقوامی کرکٹ چھوڑنے کے بارے میں، انھوں نے کہا، وہ اب بھی امید رکھتے ہیں کہ آئرش ٹیم کے ساتھ "مستقبل میں کچھ صلاحیتوں میں مدد کریں گے"۔
ایوارڈز
ترمیماین بی سی ڈینس کامپٹن ایوارڈ 2001ء