پانی کا بحران اصطلاح سے مراد دنیا کے پانی کے وسائل بمقابلہ انسانی مانگ ہے۔ اس اصطلاح کا اطلاق اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں نے کیا ہے۔ دینا کے بہت سے حصوں میں تازہ پانی (خاص طور پر پینے کے قابل پانی) کی قلت ہے۔ آبادی اور فی کس استعمال میں اضافے اور عالمی حدت کی وجہ سے بہت سے ممالک میں پانی کی شدید قلت ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔[1] اس مسئلہ پر مستقبل میں جنگیں ہونے کا بھی امکان ہے۔

Deforestation of the Madagascar Highland Plateau has led to extensive siltation and unstable flows of western rivers.

پاکستان اور مغربی بھارت

ترمیم

پاکستانی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان جانے والے دریاؤں کا پانی روک کر آبی جارحیت کا مرتکب ہے۔[2] کشمیر میں بھارت نے متعدد نئے بند تعمیر کیے اور کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان نے بھی اقوام متحدہ کی مدد سے بھارتی بند بازی پر توجہ کی ہے۔[3]

  1. john vidal (20 فروری 2011ء)۔ "What does the Arab world do when its water runs out?"۔ The Guardian۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2011 
  2. اداریہ (20 فروری 2011ء)۔ "بھارت کی آبی جارحیت بڑھتی جارہی ہے"۔ روزنامہ جنگ۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 فروری 2011 
  3. خلیق کیانی (28 فروری 2011ء)۔ "Govt wakes up to India's hydel projects"۔ Dawn (newspaper)۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2011