پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2009-10ء

[[پاکستان قومی کرکٹ ٹیم] نے 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے نومبر اور دسمبر 2009ء میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2009-10ء
پاکستان
نیوزی لینڈ
تاریخ 18 نومبر – 15 دسمبر 2009ء
کپتان محمد یوسف ڈینیل وٹوری
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ 3 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور عمر اکمل (379) راس ٹیلر (301)
زیادہ وکٹیں محمد آصف (19) آئن اوبرائن (15)

دستے

ترمیم

پاکستان: محمد یوسف (کپتان) کامران اکمل (نائب کپتان)، عبدالرؤف، دانش کنیریا، فیصل اقبال، فواد عالم، عمران فرحت، خرم منظور، محمد عامر، محمد آصف، سعید اجمل، سلمان بٹ، سرفراز احمد (کپتان) شعیب ملک، عمر اکمل، عمر گل، یاسر عرفات۔

نیوزی لینڈ: ڈینیل ویٹوری (کپتان) شین بانڈ، گرانٹ ایلیٹ، ڈینیل فلن، پیٹر فلٹن، مارٹن گپٹل، برینڈن میک کولم، ٹم میکنٹوش، کرس مارٹن، آئن او برائن، جیتن پٹیل، راس ٹیلر، ڈیرل ٹفی۔

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
24–28 نومبر
سکور کارڈ
ب
429 (131.5 اوورز)
ڈینیل وٹوری 99 (133)
محمد آصف 4/108 (34 اوورز)
332 (96.5 اوورز)
عمر اکمل 129 (160)
شین بانڈ 5/107 (27.5 اوورز)
153 (67 اوورز)
راس ٹیلر 59 (122)
محمد آصف 4/43 (20 اوورز)
218 (76 اوورز)
عمر اکمل 75 (222)
شین بانڈ 3/46 (21 اوورز)
نیوزی لینڈ 32 رنز سے جیت گیا۔
یونیورسٹی اوول, ڈونیڈن
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: شین بانڈ (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے 2 اور 4 دن کا کھیل روک دیا۔
  • عمر اکمل (پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ ان کی سنچری پاکستانی کھلاڑی کی دوسری سنچری تھی جو ڈیبیو پر گھر سے باہر بنائی گئی تھی۔[1]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
3–7 دسمبر 2009
سکور کارڈ
ب
264 (88.2 اوورز)
کامران اکمل 70 (85)
ڈینیل وٹوری 4/58 (22 اوورز)
99 (36.5 اوورز)
راس ٹیلر 30 (40)
محمد آصف 4/40 (12.5 اوورز)
239 (86.3 اوورز)
محمد یوسف 83 (200)
کرس مارٹن 4/52 (19 اوورز)
263 (82.5 اوورز)
راس ٹیلر 97 (135)
محمد آصف 5/67 (23.5 اوورز)
پاکستان 141 رنز سے جیت گیا۔
بیسن ریزرو, ویلنگٹن
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: محمد آصف (پاکستان)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
11–15 دسمبر
سکور کارڈ
ب
223 (64.3 اوورز)
عمران فرحت 117* (169)
آئن اوبرائن 4/35 (15 اوورز)
471 (139 اوورز)
ڈینیل وٹوری 134 (186)
دانش کنیریا 7/168 (53 اوورز)
455 (193.2 اوورز)
محمد یوسف 89 (212)
مارٹن گپٹل 3/37 (13.2 اوورز)
90/0 (19 اوورز)
بی جے واٹلنگ 60 (62)
میچ ڈرا
مکلین پارک, نیپئر
امپائر: بلی ڈاکٹرو (ویسٹ انڈیز) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈینیل وٹوری (نیوزی لینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے چوتھے دن کھیل میں خلل ڈالا اور پانچویں دن فائنل سیشن میں کھیل روک دیا۔
  • بی جے واٹلنگ (نیوزی لینڈ) نے ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا۔
  • امپائر فیصلہ جائزہ نظام (یو ڈی آر ایس) جو 1 اکتوبر 2009ء سے باضابطہ بن گیا، اس سیریز کے دوران پہلی بار استعمال کیا گیا۔ یو ڈی آر ایس کھلاڑیوں کو ہر اننگز میں ایک مخصوص تعداد کے لیے امپائر کے فیصلوں کو چیلنج کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Now banned, عمر اکمل was once said to be 'a lovely mix of Sachin and Miandad'"۔ The Indian Express۔ 28 April 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2021