پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پاکستان)
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( PAC ) کا کردار عالمی احتساب کے فریم ورک کے لحاظ سے اہم ہے، جو عوامی وسائل کے ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتی ہے۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے اندر ایک قانون ساز ادارے کے طور پر کام کرتے ہوئے، اس کا بنیادی مقصد تمام عوامی اداروں اور آئینی اداروں میں شفافیت اور جواب دہی کو برقرار رکھنا ہے۔ اپنے کاموں کے ذریعے، پی اے سی کا مقصد ان اداروں کی واضح اور جواب دہ نمائندگی پیش کرنا، مالی سالمیت اور اچھی حکمرانی کو فروغ دینا ہے۔ [1] [2]
ایجنسی کا جائزہ | |
---|---|
قیام | 20 May مئی |
دائرہ کار | پاکستان کی قومی اسمبلی |
صدر دفتر | اسلام آباد، پاکستان |
محکمہ افسرانِاعلٰی |
|
تاریخ
ترمیمپاکستان میں پہلی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) 20 مئی 1948 کو قائم کی گئی۔ اس کے قیام کے بعد سے، کل 14 ریگولر پی اے سی اور 6 ایڈہاک پی اے سی بنے ہیں۔ ایڈہاک پی اے سی پاکستان میں ان ادوار کے دوران تشکیل دیے جاتے ہیں جب ملک میں کوئی منتخب مقننہ نہیں ہو، جو عبوری یا غیر معمولی حالات میں بھی نگرانی اور احتساب کو یقینی بناتا ہے۔ [3]
کردار
ترمیمپبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) پاکستان میں وزارتوں، ڈویژنوں اور پبلک سیکٹر کے اداروں میں شفافیت اور احتساب کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کی ذمہ داریوں میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کا مکمل جائزہ لینا شامل ہے۔ اس میں متعلقہ وزارتوں اور محکموں کے نمائندوں کو طلب کرنا اور کسی بھی مالی بے ضابطگی کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا شامل ہے۔ [4] [5] [6]
پی اے سی عوامی آڈٹ کا بغور جائزہ لیتی ہے، وزراء، مستقل سیکرٹریز یا وزارتوں کے دیگر عہدے داروں کو پوچھ گچھ کے لیے مدعو کرتی ہے۔ حکومتی بجٹ آڈٹ کرنے کے بعد، پی اے سی ایک رپورٹ مرتب کرتا ہے جس میں ان کے نتائج کی تفصیل ہوتی ہے۔ اس کے بعد، حکومت پی اے سی کی طرف سے فراہم کردہ سفارشات پر ایک مخصوص مدت کے اندر پارلیمنٹ کو رپورٹ کرنے کی پابند ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کمیٹی کے نتائج کی بنیاد پر مناسب کارروائی کی جائے۔ [7]
چیئرمینز
ترمیم- یہ فہرست نامکمل ہے; آپ اس میں اضافہ و ترمیم کر سکتے ہیں۔
تنازعات
ترمیمپبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) کو کئی سالوں میں کئی تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے:
- قومی احتساب بیورو (نیب) کے قائم مقام چیئرمین ظاہر شاہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اختیارات پر سوال اٹھاتے ہوئے اس کے اختیارات کا مقابلہ کیا ہے۔ [8] [9] [10]
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین رانا تنویر حسین نے وزارت تجارت سمیت مختلف وزارتوں کی جانب سے محکمہ جاتی اکاؤنٹس کمیٹی کے معمول کے اجلاس منعقد کرنے میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ کارروائی کی اس کمی کو وزارتوں اور ان کے مالی معاملات کو سنبھالنے والے افراد کی طرف سے مالی بدانتظامی کے ایک سنگین معاملے کے طور پر دیکھا گیا، جس سے احتساب کے لیے ضروری چیک اور بیلنس کو مؤثر طریقے سے روکا گیا۔ [11]
- پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو مختلف عوامل کی وجہ سے اپنی کارکردگی میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان میں آڈٹ مشاہدات کی دہرائی جانے والی نوعیت، ایگزیکٹو کی طرف سے آڈٹ رپورٹس کی ملکیت کا فقدان اور PAC کی ہدایات سے لاتعلقی شامل ہیں۔ مزید برآں، چیف فنانس اینڈ اکاؤنٹس آفیسرز کے موثر کردار کی عدم موجودگی نے بھی کمیٹی کی کارکردگی کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ [12]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2020-07-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-24
- ↑ "What is Public Accounts Committee and how it functions"۔ www.thenews.com.pk
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2020-07-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-24
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2020-07-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-24
- ↑ https://agp.gov.pk/SiteImage/Misc/files/8_ecosai-circular-spring-issue-2020-article-Faisal%20Saeed%20Cheema.pdf
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 2023-09-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-24
- ↑ "What is Public Accounts Committee and how it functions"۔ www.thenews.com.pk
- ↑ "Zahir Shah appointed as acting NAB chairman"۔ The Express Tribune۔ 26 فروری 2023
- ↑ "Zahir Shah appointed as acting NAB chief"۔ The Nation۔ 25 فروری 2023
- ↑ "Zahir Shah appointed acting NAB chief after Aftab Sultan's sudden exit"۔ Daily Pakistan Global۔ 25 فروری 2023
- ↑ "Public Accounts Committee Angry at Ministries for Stalling Accountability Checks"
- ↑ https://agp.gov.pk/SiteImage/Misc/files/8_ecosai-circular-spring-issue-2020-article-Faisal%20Saeed%20Cheema.pdf