پتنگ
پتنگ ایک دھاگے کی مدد سے اڑان بھرنے والا طائر ہے۔[1] اس کی اڑان کے لیے ضروری قوت اس کے پروں کے اوپر اور نیچے کی جانب ہوا کے دباؤ پر منحصر ہے۔ پتنگ کے اوپری جانب کم دباؤ اور نیچے کی جانب زیادہ دباؤ کی وجہ سے پتنگ اڑتا ہے۔
پتنگ اکثر ہوا سے بھی وزن دار ہوتے ہیں، انھیں اڑان بھرنے کے لیے ہوا کے جھونکوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ پتنگ اکثر کھیلوں کے زمرہ میں آتا ہے۔ لیکن ان کا استعمال کئی میدانوں میں ہوتا ہے۔
تاریخ
ترمیم2800 سال پہلے چین میں پتنگ اڑانے کی تاریخ ملتی ہے۔
اشیاء
ترمیمپتنگ کاغذ یا کپڑے سے بنائی جاتی ہے۔ بمبو کی ہلکی لکڑیاں استعمال کی جاتی ہیں۔ نائلان یا صوتی دھاگا استعمال ہوتا ہے۔ اس کی ڈیزائن ہما قسم کے ہوتے ہیں۔ پتنگ کی دُم کافی مزیدار اشکال میں بنائی جاتی ہے۔
انسانی اڑان
ترمیمانسان نے بڑی پتنگیں استعمال کرکے اڑان بھرنے کی کوشش کی۔ انھیں بڑی پتنگوں کو ‘‘ہینگ گلائڈر ‘‘ بھی کہتے ہیں۔ 559ء میں یوان ہوانگٹو نے پتنگ کے سہارے اڑان بھری۔
فوج میں استعمال
ترمیمفوج اپنی اسلحہ کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کے لیے پتنگوں کے استعمال کرنے کی تاریخ بھی ملتی ہے۔ بالخصوص میدان جنگ میں اسلحہ کو پہنچانے اور میدان جنگ کا معائنہ اور خلائی فوٹوگرافی کے لیے بھی پتنگوں کا استعمالا ہوا ہے۔
ایشیا
ترمیمایشیائی ممالک میں پتنگ اڑانا ایک عام شغل ہے۔ پتنگ بازی بھی مشہور ہے۔ افغانستان میں پنگ بازی ایک مشہور کھیل ہے۔ داری میں اسے ‘‘گڈی پارن بازی‘‘ کہتے ہیں۔
پاکستان میں اسے ‘‘گڈی بازی‘‘ یا ‘‘پتنگ۔ بازی‘‘ کہتے ہیں۔ اور پتنگ بازی موسم بہار کا مقبول شغل ہے جسے ‘‘جشن بہاراں‘‘ کہتے ہیں۔
بھارت میں بھی پتنگ مقبول اور مشہور ہے۔ مکارا سنکرانتی کا مشہور تیوہار ہے۔ بھارت کی بہت ساری ریاستوں میں پتنگ بازی مقبول ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ [http://www.grc.nasa.gov/WWW/K-12/airplane/guided.htm آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ grc.nasa.gov (Error: unknown archive URL) Beginner's Guide to Aeronautics, ناسا]
Kerala Kite Festival, Gods own Countrys first ever Kite Festial was held in between 22-24th Jan 2010. Founded by Kite Flyer Rajesh Nair, based out of Kochi. KKF Patron is District Collector Dr M Beena IAS. KKF will be held every in Kerala during the last week of January. Many international kite flyers participate in this festival.