پرائس ایکشن ٹریڈنگ
پرائس ایکشن ٹریڈنگ (انگریزی: Price Action Trading) مالیاتی منڈیوں میں ایک تجزیاتی تکنیک ہے جو قیمت کی نقل و حرکت پر مبنی ہوتی ہے۔ اس میں ٹریڈرز مالیاتی آلات جیسے اسٹاک مارکیٹ، فاریکس اور اشیاء کی مارکیٹ میں قیمت کے اتار چڑھاؤ کا مطالعہ کرتے ہیں اور ان کے ذریعے خرید و فروخت کے فیصلے کرتے ہیں۔ اس طریقے میں تکنیکی تجزیہ کی مدد لی جاتی ہے لیکن بنیادی طور پر چارٹ پر قیمت کے پیٹرن پر توجہ دی جاتی ہے۔[1]
طریقہ کار
ترمیمپرائس ایکشن ٹریڈنگ میں تکنیکی تجزیہ کے مختلف پہلوؤں کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس میں کوئی اضافی اشارے (indicators) استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کے بجائے، ٹریڈرز چارٹ پر موجود شمعی پیٹرنز (Candlestick Patterns) یا بارز (Bars) کو دیکھتے ہیں تاکہ وہ مارکیٹ کے موجودہ رجحانات کو سمجھ سکیں۔
پرائس ایکشن ٹریڈرز عمومی طور پر درج ذیل عوامل پر غور کرتے ہیں:
- حمایت اور مزاحمت کی سطح
- مارکیٹ میں رجحانات (Trends)
- قیمت کی تشکیل کردہ پیٹرنز (Price Patterns)، جیسے ہیڈ اینڈ شولڈر یا ڈبل باٹم۔
خصوصیات
ترمیمپرائس ایکشن ٹریڈنگ کی بنیادی خصوصیات درج ذیل ہیں:
- کسی اضافی تکنیکی اشارے کا کم سے کم استعمال۔
- زیادہ تر فیصلہ سازی قیمت کی موجودہ اور تاریخی نقل و حرکت پر مبنی ہوتی ہے۔
- مارکیٹ نفسیات کو سمجھنے پر زور دیا جاتا ہے، جیسے کہ خریداروں اور فروخت کنندگان کی سرگرمیاں۔[2]
فوائد اور نقصانات
ترمیمپرائس ایکشن ٹریڈنگ کے فوائد میں شامل ہیں:
- سادہ اور قابل فہم طریقہ کار۔
- اشارے پر انحصار نہ ہونے کی وجہ سے کم الجھن۔
- حمایت اور مزاحمت کی سطح کے ذریعے واضح اہداف کا تعین۔
تاہم، اس کے نقصانات بھی موجود ہیں:
- زیادہ تجربے کی ضرورت۔
- دیگر ٹریڈنگ طریقوں کے مقابلے میں کم میکانیکی۔
- غلط فیصلوں کا امکان زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر نوآموز ٹریڈرز کے لیے۔[3]
معروف پرائس ایکشن ٹریڈرز
ترمیمدنیا بھر میں کئی معروف ٹریڈرز نے پرائس ایکشن تکنیک کو کامیابی سے استعمال کیا ہے۔ ان میں جاپانی کینڈل اسٹک چارٹ کے بانی، اور چارلس ڈاؤ جیسے ماہرین شامل ہیں۔