پرسی ہارنی بروک
پرسیول مچل ہورنی بروک (پیدائش:27 جولائی 1899ء اوبی اوبی، کوئینز لینڈ)|وفات: 25 اگست 1976ء اسپرنگ ہل، کوئینز لینڈ) ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1929ء سے 1930ء تک 6 ٹیسٹ کھیلے[1]
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 27 جولائی 1899 اوبی اوبی، کوئنزلینڈ، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 25 اگست 1976 اسپرنگ ہل، کوئینز لینڈ، برسبین، کوئنزلینڈ | (عمر 77 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کے بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا سلو میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 132) | 8 مارچ 1929 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 16 اگست 1930 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
کرکٹ کیرئیر
ترمیمہارنی بروک نے اپنی اول درجہ کرکٹ کا آغاز 1919-20ء میں وکٹوریہ کے خلاف کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں۔ 1920-21ء میں اس نے دورہ کرنے والی انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف کوئنز لینڈ کے لیے 3-89 وکٹ لیے[2] بعد ازاں انھیں آسٹریلوی ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا جس نے 1921ء میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا اور 12 کی اوسط سے 47 فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کیں۔ وزڈن کے مطابق[3] "بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ انھیں 1921ء کی انگلینڈ کی ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے تھا، وزڈن نے بعد میں کہا کہ "اس سے کہیں زیادہ حیرت کی بات تھی جب اسے 1926ء کی میں خارج کر دیا گیا تھا اور ایم اے نوبل سے کم کسی جج نے ان کی شمولیت کی وکالت کی تھی۔ وہ کم از کم ٹور کے ابتدائی ہفتوں میں میکارٹنی کو بولڈ ہونے سے بچا لیتے اور بارش سے متاثرہ پچ پر اہم آخری ٹیسٹ میں وہ آسانی سے آسٹریلیا کے کام آتا " ہارنی بروک نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1928-29ء ایشیز کے آخری کھیل میں کیا۔ انھوں نے چار وکٹیں حاصل کیں اور آسٹریلیا کی فتح میں کچھ کارآمد رنز بنائے۔ 1929-30ء میں اس نے 32 کی اوسط سے 35 فرسٹ کلاس وکٹیں لیں[4]
1930ء کی ایشزسیریز
ترمیمہارنی بروک نے 1930ء ایشیز کے لیے انگلینڈ کا دورہ کیا۔ انھوں نے تمام ٹیسٹ کھیلے اور ٹیسٹ میں 13 وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے اس دورے میں مجموعی طور پر 96 وکٹیں حاصل کیں، کلری گریمیٹ کے بعد آسٹریلیا کے دوسرے بہترین بولر ہیں۔ ہارنی بروک کی بہترین کارکردگی 5ویں ٹیسٹ میں سامنے آئی۔ سیریز 1-1 سے برابر تھی، انگلینڈ کو صرف ایشز برقرار رکھنے کے لیے ڈرا کرنا پڑا۔ انھوں نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 405 رنز بنائے، ہارنی بروک کوئی وکٹ نہیں لے سکے۔ آسٹریلیا نے بیٹنگ کی اور 695 بنائے۔ جب انگلینڈ نے دوبارہ بیٹنگ کی تو ہارنی بروک نے 7-92 کی اعلی کارکردگی سے انگلینڈ کو 251 رنز تک محدود کرنے میں اہم کردار ادا کیا وزڈن کے مطابق، "اس کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بعض اچھے ناقدین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ اس نے بہت زیادہ خراب گیندیں کیں اور وہ دورے کے اختتام پر اس نے اول درجہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ اس نے 1930-31ء میں شیفیلڈ شیلڈ کا ایک میچ کھیلا اور 1933-34ء میں دوبارہ اول درجہ کرکٹ میں واپسی کی مگر یہ کامیاب نہیں ہوا لیکن اس نے ٹومبول ڈسٹرکٹ کرکٹ کلب کے لیے کلب کرکٹ کھیلنا جاری رکھا۔ تاہم ہارنی بروک نے 1940ء میں کلب کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لے لی۔
انتقال
ترمیمہارنی بروک 25 اگست 1976ء میں اسپرنگ ہل، برسبین، کوئینز لینڈ کے مقام پر 77 سال اور 29 دن کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے۔