پلمبنگ میں خواتین (انگریزی: Women in Plumbing) کی تاریخ ان کی دیگر پیشوں مثلًا تحریر اور گلو کاری جتنی قدیم نہیں ہے۔ جدید تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ لیلیان این باؤم باک جیکبز (Lillian Ann Baumbach Jacobs) نامی خاتون سے سب سے پہلے آرلنگٹن، ورجینیا، ریاستہائے متحدہ امریکا میں پلمبروں کے امتحان (master plumbers exam) کو 1951ء میں پاس کیا تھا۔ وہ یہ امتحان چھ دیگر مردوں کے ساتھ دے چکی تھی، جن میں سے صرف دو فارغ التحصیل ہوئے تھے۔ لیلیان کے لیے نمونۂ عمل اس کا والد تھا اور وہ ایک مشاہیر جیسا مقام حاصل کر چکی تھی، جب ذرائع ابلاغ نے اس کے کیریئر کے سنگ میل کی خبر عام کی۔ لیلیان کے بعد ایڈریان بینیٹ (Adrienne Bennett) پہلی افریقی امریکی خاتون بنی جو ڈیٹرائٹ، مشی گن میں پہلی امریکی افریقی خاتون بنی جس نے اس پیشے کی تعلیم و تربیت کی سند حاصل کی۔ 2019ء میں اسی ایڈریان بینیٹ کو مشی گن کے چھوٹے کاروباروں کی ایسوسی ایشن (Small Business Association of Michigan) نے سال کی مثالی خاتون (Woman of the Year) کا خطاب دیا۔ ایڈریان اس پیشے میں موجودگی کی وجہ سے کافی مشکلات سے گزرتی ہوئی اپنی الگ کمپنی کی چیف ایگزیکیٹیو آفیسر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک مشاورتی بورڈ کی بھی رکن ہے۔[1]

مختلف ملکوں میں پلمبنگ کے پیشے میں خواتین کی حوصلہ افزائی ترمیم

کئی ممالک میں پلمبنگ کے پیشے میں خواتین کی شراکت کی حوصلہ افزائی، ان کی تربیت اور رہنمائی کے لیے انجمنیں اور ادارہ جات قائم کیے جا چکے ہیں۔ وکٹوریہ، آسٹریلیا میں ویمین اِن پلمبنگ نیٹ ورک (Women In Plumbing network) کے نام سے ایک جال کاری کا پلیٹ فارم موجود ہے جو اس صوبے کی پلمبر خواتین کو جوڑتا ہے۔ اس جال کاری میں ارکان کے علاوہ ذیلی ارکان (associate members) اور اس صنعت کے ساجھے دار ادارے رکن ہیں۔[2]

مشرقی ممالک کی خواتین کی پلمنگ سے دل چسپی ترمیم

کئی مشرقی ممالک میں بھی خواتین دیگر مردوں کی ہی اجارہ داری والے کاموں پر اپنی چھاپ چھوڑنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ 2019ء میں ایک سعودی عرب کی لڑکی نے پلمبنگ اور تعمیراتی سامان کی دکان دمام میں کھول دی تھی، جب کہ اس سے قبل یہ کام غیر ملکی مرد ہی کیا کرتے تھے۔[3] اسی طرح سے اردن اور کچھ دیگر عرب ملکوں میں لڑکیاں پلمبنگ میں تربیت لے رہی ہیں اور اس پیشے میں قدم رکھنے کوشاں ہیں۔[4]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم