پوسیڈون ڈرون (روسی)
پوسیڈون ڈرون (روسی: Посейдон, انگریزی: Poseidon) ایک روسی ساختہ جدید ترین اٹامک ڈرون ہے جو آبدوز کے ذریعے لانچ کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد دشمن کے ساحلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانا ہے۔ پوسیڈون کو دنیا کی سب سے جدید اور خوفناک ہتھیاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
پوسیڈون ڈرون | |
---|---|
پوسیڈن ٹارپیڈو، جس میں درجہ بند پروپلشن سسٹم سنسر ہے۔ | |
قسم | ڈرون / اٹامک ہتھیار |
مقام آغاز | روس |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | زیر ترقی |
استعمال از | روسی بحریہ |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | روس |
صنعت کار | روسی وزارت دفاع |
لاگت اکائی | خفیہ |
تیار | 2020ء – موجودہ |
تفصیلات | |
وزن | 100 میٹرک ٹن |
لمبائی | 24 میٹر |
قطر | 1.6 میٹر |
انجن | نیوکلئیر ریکٹر |
آپریشنل رینج | 10,000 کلومیٹر |
رفتار | 100 ناٹ (185 کلومیٹر فی گھنٹہ) |
گائیڈنس system | خود مختار نظام |
پس منظر
ترمیمپوسیڈون ڈرون کے منصوبے کا آغاز روس نے 2010ء کی دہائی میں کیا تھا، تاکہ عالمی سطح پر اپنی عسکری طاقت کو بڑھایا جا سکے۔ یہ ڈرون ایک نیوکلئیر ریکٹر سے چلتا ہے، جو اسے طویل فاصلے تک خودمختاری فراہم کرتا ہے۔[1]
ڈیزائن اور خصوصیات
ترمیمپوسیڈون ڈرون کی لمبائی تقریباً 24 میٹر ہے اور اس کا وزن 100 میٹرک ٹن ہے۔ اس میں ایک نیوکلئیر ریکٹر نصب کیا گیا ہے، جو اسے ہزاروں کلومیٹر تک سفر کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ اس کا رفتار 100 ناٹ ہے، جو کہ سمندری ہتھیاروں کے لیے غیر معمولی ہے۔[2]
نیوکلئیر صلاحیت
ترمیمپوسیڈون ڈرون کو نیوکلئیر ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ڈرون سمندری سطح کے نیچے سفر کرتا ہے اور اپنے ہدف کے قریب پہنچ کر دھماکہ کرتا ہے، جو ایک وسیع علاقے میں تباہی پھیلاتا ہے۔[3]
لانچنگ پلیٹ فارم
ترمیمپوسیڈون ڈرون کو خصوصی آبدوزوں سے لانچ کیا جاتا ہے، جو اس کی حفاظت اور خفیہ آپریشن کے لیے اہم ہے۔ روسی بحریہ نے اس مقصد کے لیے خصوصی آبدوزیں تیار کی ہیں۔[4]
بین الاقوامی ردعمل
ترمیمپوسیڈون ڈرون کی ترقی اور اس کی نیوکلئیر صلاحیت نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کی ہے۔ امریکہ اور نیٹو کے ممالک نے اس حوالے سے روس سے وضاحت طلب کی ہے اور اسے عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔[5]
ممکنہ استعمال
ترمیمپوسیڈون ڈرون کو دشمن کے ساحلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، اسے سمندری جنگ میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔[6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ GlobalSecurity: Poseidon Drone[مردہ ربط]
- ↑ "Military Today: Poseidon Drone"۔ 25 مارچ 2024 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2024
- ↑ World: Poseidon Nuclear Armed Drone[مردہ ربط]
- ↑ Naval Technology: Poseidon Drone Submarine[مردہ ربط]
- ↑ Reuters: International Concerns Over Poseidon
- ↑ The Guardian: Poseidon's Potential Use