پٹاری (Patari.pk) ایک پاکستانی موسیقی اسٹریمنگ سروس ہے جس کو فروری 2015ء میں خالد باجوہ اور ہمایوں حمید نے قائم کیا قائم کیا۔[1][2] یہ ویب گاہ پاکستانی موسیقی  فراہم کرتی ہے اور پاکستان میں سب سے بڑی موسیقی اسٹریمنگ سروس کے طور پر جانی جاتی ہے۔[3][4]

تاریخ

ترمیم

پس منظر

ترمیم

پٹاری کے چیف تخلیقی آفیسر کے مطابق، ان کی ابتدائی منصوبہ بندی ایک آن لائن پاکستانی ڈراما سیریلز پورٹل بنانا تھا لیکن وہ ناکام رہے پھر جنگ گروپ کے  چیف حکمت عملی آفیسر فیصل شیرجان نے انھیں پاکستانی ٹی وی سیریل  کی بجائے موسیقی کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرنے کی ترغیب دی۔ باجوہ نے کہا: "ہماری ابتدائی منصوبہ بندی پاکستانی ٹی وی سیریل کے لیے ایک آن لائن پوراٹل بنانا تھی۔ لیکن ایک سینئر میڈیا ایگزیکٹو سے ملاقات کے بعد ہم نے اپنی منصوبہ بندی تبدیل کر دی۔"[5][6][7]

آغاز

ترمیم

پٹاری کو فروری 2015 بیٹا ورژن میں لانچ کیا گیا ابتدا میں اس میں 20,000 گانے، 600 فنکار اور دعوت کے ساتھ ہی پٹاری تک رسائی حاصل کی جا سکتی تھی مگر بعد میں اسے رجسٹریشن پر منتقل کر دیا گیا۔ یہ ویب سائٹ پورے پاکستان میں وائرل بن گئی [8] "ہم نے سچ میں صرف اپنے سر نیچے رکھا اور اس پر کام کرتے رہے۔ نئی زندگی کے  صرف پہلے دن ہم نے سوچا اور چیز ہمیں معلوم تھی، یہ ہر جگہ تھی۔ لوگ سکرین کے پردے کا اشتراک، میمس بنا رہے تھے، دعوت نامے حاصل کرنے کی ترغیب کی تجارتی تجاویز دے رہے تھے اور ہم تک پہنچ کر بتا رہے تھے کہ وہ پاکستانی موسیقی اور پٹاری سے کتنا پیار کرتے ہیں۔ " باجوہ نے بتایا۔[9][10] پٹاری کو عوام کے لیے 4 ستمبر 2015 کو کھول دیا گیا۔[11][12]

ایپس

ترمیم

پٹاری نے iOS اور اینڈروئیڈ کے ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے ایپس اگست 2015 کو شائع کی گئی۔ ونڈوز موبائل کے لیے پٹاری کی ایپ مستقبل میں شائع کی جائے گی۔[13][14]

استقبالیہ

ترمیم

ویب گاہ کے لانچ کے ایک سال بعد تک، گوگل پلے پر 10,000-50,000 ڈاؤنلوڈ ہو چکے تھے اور فیس بک پر پٹاری کے آفیشل صفحہ پر 23,508 پسندیدگیاں تھیں۔[15][16] مارچ سے  مئی 2016ء کے درمیان ویب گاہ کی Alexa ملک درجہ بندی 1,547 مقامات سے 3,668 تک گر چکی تھی۔[17]

پٹاری نے  فی الحال  سرکاری صارف کی تعداد جاری نہیں کی۔

اہلکار

ترمیم
  • خالد باجوہ - شریک بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)
  • ہمایوں ہارون - شریک بانی اور موبائل ڈویلپر

قانونی مسائل

ترمیم

ویب گاہ پر 20,000 سے زائد گانوں کا مجموعہ تھا۔ جون 2015 میں EMI پاکستان نے پٹاری سے  ان کا تمام مواد مٹا دینے کے لیے کہا، کیونکہ EMI پاکستان 60,000 پاکستانی فنکاروں اور پاکستانی موسیقی کا ستر فیصد لائسنس رکھتی ہے۔ EMI پاکستان کے جنرل مینجر ذیشان چوہدری نے کہا:" میں پٹاری کے خلاف نہیں ہوں۔ میں ان تمام پورٹل اور پلیٹ فارم کے خلاف ہوں جو غیر قانونی موسیقی فراہم کرتا ہے"۔ پٹاری کے CEO خالد باجوہ نے کہا کہ انھوں نے EMI کے تمام گانے اپنی ویب گاہ سے ہٹا دیا ہے۔ اس کے بعد پٹاری اور EMI نے اپنے اختلافات حل کر لیے ہیں اور اب  EMI کے گانے پٹاری پر دستیاب ہیں۔[18][19][20]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Tarishi Verma (19 اپریل 2015)۔ "Love Pakistani music? Here's how to lay your hands on it"۔ Hindustan Times۔ New Delhi, India۔ 2015-09-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  2. "Patari.pk will please the music audience in Pakistan"۔ Dispatch News Desk۔ Pakistan۔ 10 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  3. Ayda (4 فروری 2015)۔ "Patari contains the biggest Pakistani music collection ever"۔ Plan 9۔ Pakistan۔ 2015-05-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  4. Zahra Salahuddin (12 مارچ 2015)۔ "Patari: This new Pakistani music site could be a game changer"۔ Dawn۔ Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  5. Fatima Rizwan (9 مارچ 2015)۔ "Pakistani startup, Patari, is the answer to all of your music woes"۔ Techjuice۔ Pakistan۔ 2015-03-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-30
  6. "Is Local Music Streaming 'Patari' Pakistan's Answer to Spotify?"۔ Pro Pakistani۔ 6 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  7. Hassan Belal Zaidi (26 مارچ 2015)۔ "Preserving music never heard online before"۔ Dawn۔ Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  8. "Patari contains the biggest Pakistani music collection ever"۔ More Magazine۔ 4 فروری 2015۔ 2015-06-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  9. Babar Khan Javed (16 مارچ 2015)۔ "Online music service Patari's founders confident of success"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  10. Haseeb Sultan Abdul (18 مارچ 2015)۔ "Will Patari.pk be successful in a country like Pakistan?"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ Pakistan۔ 2015-07-01 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  11. "Patari opens for public"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 4 ستمبر 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-18
  12. Bushra Sultana (16 اگست 2015)۔ "Stream the night away: Pakistani music goes online"۔ TNS - The News On Sunday۔ 2015-09-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-22
  13. Maryam Dodhy (4 اگست 2015)۔ "Patari launches beta apps for Android and iOS — We go hands on!"۔ Tech Juice۔ 2015-09-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-22
  14. Riaheen Ali (9 اگست 2015)۔ "Patari An App for Pakistani Music"۔ Phone World۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-22
  15. "Patari Music - Android App"۔ Google Play۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-04-25
  16. "Patari Official"۔ Facebook۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-04-25
  17. "Patari.pk Site Overview"۔ Alexa۔ 2016-06-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-04-25
  18. Rafay Mahmood (12 جون 2015)۔ "Patari takes a hit as country's biggest record label threatens legal action"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  19. Nabeel Ahmed (4 جون 2015)۔ "Patari aims to bring dawn of music industry in Pakistan"۔ PAKISTAN DIGITAL REVIEW۔ 2016-01-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-06-30
  20. "What's rattling around in the patari?"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 12 ستمبر 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-09-18

بیرونی روابط

ترمیم