پہلی بدھ مجلس
روایت کے مطابق مہاتما بدھ کی وفات کے معاً بعد مگدھ کے دار الحکومت راج گڑھ میں بھکشوؤں کے بہت بڑے پہلے اجتماع میں اپالی نے ”ونائے پٹک“ (یا بدھ نظام کے قوانین) سنائی جو اس کے بقول مہاتما بدھ نے وضع کیے تھے۔ اِسی مجلس میں آنند نے ”سوت پٹک“ سنائی جو عقیدے اور اخلاقیات کے موضوع پر گوتم کے مواعظ کا عظیم و ضخیم مجموعہ ہے۔ کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سنگھ کی اس پہلی کونسل کی صدارت مہا کیشپ نے کی جبکہ راجا اجات شترو خود اس تقریب کا ناظم و نگران تھا۔ روایات کے مطابق یہ جلسہ 488 ق م میں موسم برسات کے دوران شروع ہوکر برابر سات ماہ تک جاری رہی۔[1]
مغربی مورخین اور بدھی تجزیہ نگاروں کو ان روایات کی کلی صحت پر شک ہے، ان کے مطابق یہ تو تسلیم کیا جا سکتا ہے کہ اس مجلس میں بہت سے امور طے ہوئے اور یہاں جو بدھی مواد زیر بحث آیا اس کا ایک حصہ ”تری پٹک“ میں موجود ہے لیکن خود تری پٹک سے ایسے کئی داخلی ثبوت ملتے ہیں جن کی روشنی میں یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اس کے اکثر حصص و اجزا گوتم بدھ کے وفات پاجانے کے بعد تیار کیے گئے۔[2]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ The Sudarçana-vinaya-vibhâshâ (right-comprehension-vinaya-analysis): Case Han, fas. VIII., pp. 1-4. (Translated by Samghabhadra, A.D. 489. 18 fasciculi.)
- ↑ The Record of the Compilation of the Three Pitakas and the Miscellaneous Pitaka: Case Tsang, fas. VIII., pp. 32-35. (The translator's name is lost, but the work is said to be a production of the Eastern Chin dynasty, A.D. 317-420.)